چارسدہ : زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ڈھائی سالہ زینب کے والد نے سفاک ملزم کو گرفتار کرکے سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کردیا اور کہا بیٹی سے زیادتی اور قتل روگ بن گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چارسدہ میں ڈھائی سالہ بچی زینب سے جنسی زیادتی اور بہیمانہ قتل کے درج مقدمے میں اغواء کے ساتھ قتل کا مقدمہ بھی شامل کرلیا گیا ، ڈی پی او کا کہنا ہے کہ قتل اور زیادتی کا ملزم تاحال گرفتار نہیں ہوا ، پولیس کارروائی کو فی الحال راز میں رکھا جا رہا ہے۔
ڈی ایچ کیو اسپتال کی لیڈی ڈاکٹر نے بچی سے زیادتی کی تصدیق کردی ہے ، والد زینب کا کہنا ہے کہ ہماری کسی سےکوئی دشمنی نہیں ، بیٹی سےزیادتی اور قتل روگ بن گیا ہے۔
مزید پڑھیں : ایک اور زینب زیادتی کے بعد بے رحمی سے قتل
والد نے مزید کہا کہ ملزم کوگرفتار کرکے پوچھا جائے ایسا سلوک کیوں کیا ؟ میری بیٹی بڑی خوبصورت اور پیاری تھی ، سفاک ملزم کو سرعام پھانسی دی جائے۔
یاد رہے چارسدہ میں ڈھائی سال کی بچی کو زیادتی کے بعد بے رحمی سے قتل کردیا گیا، میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچی سے اٹھارہ گھنٹے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ بچی کا پیٹ اور سینہ چیرا گیا۔
معصوم بچی گزشتہ روز چارسدہ سے اغوا ہوگئی تھی،جس کے بعد اس کی لاش پشاور میں کھیتوں سے برآمد ہوئی، قتل کی وجہ جاننے کے لیے بچی کا چار مرتبہ پوسٹ مارٹم کیا گیا۔