جمعہ, دسمبر 27, 2024
اشتہار

بھارتی نیوز چینلز کو جعل سازی پر جرمانہ

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : بھارتی حکومت نے اداکار سشانت سنگھ کی خود کشی کے حوالے سے رپورٹنگ میں قوانین کی خلاف ورزی پر ایک ٹی وی چینل پر جرمانہ اور تین چینلز کو معافی مانگنے کی ہدایت کی ہے۔

نیوز براڈ کاسٹنگ اسٹینڈرڈ اتھارٹی نے بھارتی اداکار سشانت سنگھ کی خودکشی سے متعلق گائیڈ لائن کی خلاف ورزی کرنے والے پروگرام اور ٹیگ لائنز دکھانے پر آج تک، زی نیوز اور نیوز 24 اور انڈیا ٹی وی کو معافی مانگنے کی ہدایت کی ہے۔

این بی ایس اے نے نیوز چینل آج تک پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے، لائیو لاء کی رپورٹ کے مطابق سیلف ریگولیٹری باڈی نے اداکار کی موت سے متعلق رپورٹنگ کی مذمت کرتے ہوئے آج تک کے علاوہ زی نیوز، نیوز24 اور انڈیا ٹی وی کو متاثرہ کی پرائیویسی اور وقار کو مجروح کرنے کے لیے معافی نامہ نشر کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

- Advertisement -

ترجمان این بی ایس اے نے کہا ہے کہ عوامی مفاد میں خبریں دینا نیوز چینلوں کا کام ہے، لیکن اس کے ساتھ اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ خبر کو اس طرح نشر کیا جائے کہ یہ متاثرہ شخص کی ذاتی زندگی پر اثر انداز نہ ہو اور نہ ہی کسی افسوس ناک واقعہ کو سنسنی خیز طریقے سے پیش کرے۔

ٹی وی چینل آج تک کی متنازعہ ‘ہٹ وکٹ’والی ٹیگ لائن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے این بی ایس اے نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ سشانت راجپوت جو اب اس دنیا میں نہیں رہے سے سوال پوچھے جا رہے ہیں۔

یہ ٹیگ لائنز قابل اعتراض ہیں اور ان کی ذاتی زندگی میں دخل اندازی اور وقار کو مجروح کرتے ہیں۔ حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آج تک ٹی وی نے سشانت کے نام سے ٹوئٹس دکھانے سے پہلے ضروری احتیاط سے کام نہیں لیا۔ یہ جعلی ٹوئٹس تھے جنہیں بعد میں چینل نے ہٹا لیا تھا لہٰذا آج تک ٹی وی پر اسی لیے ایک لاکھ روپے کا جرمانہ لگایا گیا ہے۔

اس کے علاوہ این بی ایس اے نے انڈیا ٹی وی اور آج تک ٹی وی کو متاثرہ اداکار کی لاش دکھانے پر اسے نشریاتی ضابطوں کی شدید خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے معافی مانگنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے اور حکم دیا ہے کہ ان تمام پروگراموں کی ویڈیوز اگر براڈ کاسٹر کی ویب سائٹ، یوٹیوب یا کسی اور جگہ پر ہیں تو انہیں فوراً ہٹا دیا جائے۔

این بی ایس اے نے یہ بھی کہا ہے کہ آج تک ٹی وی کے رپورٹر کا اداکار کی موت کے بعد ان کے گھر میں گھس کر اتنے بڑے افسوس ناک واقعہ کے دوران مرحوم کے والد اور بہن کا انٹرویو لینے کی کوشش کرنا بھی گائیڈ لائن کی سنگین خلاف ورزی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں