گوجرانوالہ: ضلعی انتظامیہ نے پی ڈی ایم کے گوجرانوالہ جلسے کی انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دیا۔
تفصیلات کے مطابق 16 اکتوبر کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے گوجرانوالہ جلسے کی اجازت کے سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے کی خلاف ورزی پر جلسے کی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
مقدمہ تھانہ سول لائن میں جلسہ انتظامیہ کے خلاف درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، جس میں کہا گیا ہے کہ جلسہ انتظامیہ نے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
ایف آئی آر کے مطابق معاہدے کے خلاف گکھڑ، کامونکی سمیت دیگر علاقوں میں کیمپ لگائے گئے، شرکا جنگلے توڑ کر اور کنٹینرز ہٹا کر ممنوعہ علاقے میں گاڑیاں لےگئے۔
ایف آئی آر متن کے مطابق جلسے سے سزا یافتہ افراد نے بھی خطاب کیا، حکومت اور حکومتی اداروں کے خلاف تقاریر ہوئیں، نعرے لگائے گئے، جلسہ گاہ میں بڑے اسپیکر لگا کر ایمپلی فائر ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی۔
جلسےکے شرکا نے سیالکوٹی دروازہ اور گوندلانوالہ اڈہ پر جی ٹی روڈ بلاک کیا، جلسے میں ایس او پیز پر بھی عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
گوجرانوالہ جلسہ ، ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم میں 28 نکاتی معاہدے طے
یاد رہے کہ جلسے سے ایک دن قبل ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم میں 8 نکاتی معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا جلسہ جناح اسٹیڈیم میں ہونا تھا اور جلسے کا وقت سہ پہر 3 سے رات 12 بجے تک مقرر کیا گیا۔
معاہدے کے نکات میں کہا گیا تھا کہ پی ڈی ایم جی ٹی روڈ بند نہیں کرےگی، ملکی سلامتی کے اداروں اور خلاف آئین کوئی تقریر نہیں کی جائےگی اور خلاف ورزی پر جلسہ انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج ہوں گے۔