اشتہار

بوتل سے دودھ پینے والے بچوں کے بارے میں دل دہلا دینے والا انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

ڈبلن: محققین نے بوتل سے دودھ پینے والے بچوں کے بارے میں یہ دل دہلا دینے والا انکشاف کیا ہے کہ وہ یومیہ پلاسٹک کے 10 لاکھ ذرات نگل جاتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آئرلینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بوتل سے دودھ پینے والے بچے ہر روز مائیکرو پلاسٹک کے تقریباََ دس لاکھ ذرات نگل جاتے ہیں۔

نیچر فوڈ‘ نامی جریدے میں شایع تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اس بات کے واضح ثبوت ملے کہ انسان بڑی تعداد میں پلاسٹک کے نہایت چھوٹے چھوٹے ذرات روزمرہ کی خوراک کے ذریعے نگل جاتے ہیں، یہ ذرات پلاسٹک کے بڑے ٹکڑے ٹوٹنے کے سبب بنتے ہیں۔

- Advertisement -

آئرلینڈ کے محققین کا کہنا ہے کہ کھانے کی مصنوعات میں پلاسٹک کے بے تحاشا ذرات موجود ہوتے ہیں جن سے سب سے زیادہ متاثر بوتل سے دودھ پینے والے بچے ہوتے ہیں۔

محققین نے ابھی یہ نہیں بتایا ہے کہ جب یہ ذرات جسم کے اندر جاتے ہیں تو اس سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تاہم ماہرین یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ دودھ کی بوتلوں اور پلاسٹک تھیلیوں میں کتنے فی صد مائیکرو ذرات پائے جاتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ پلاسٹک کی ایک بوتل سے فی لیٹر 13 لاکھ سے ایک کروڑ 62 لاکھ تک مائیکرو پارٹیکلز خارج ہوتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق بوتل سے دودھ پینے والا بچہ زندگی کے ابتدائی 12 ماہ میں اوسطاََ ہر دن 16 لاکھ پلاسٹک کے ذرات نگل جاتا ہے۔

محققین نے تجویز دی ہے کہ شدید گرم پانی میں دودھ کی بوتل دھوئی جائے تو پلاسٹک کے ذرات بڑی حد تک کم ہو سکتے ہیں۔ اور ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس تحقیق کا مقصد والدین کو پریشان کرنا نہیں بلکہ مائیکرو پلاسٹک کے صحت پر پڑنے والے ممکنہ خطرات کا جائزہ لینا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں