لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے گرفتار رہنما حمزہ شہباز جیل میں گھر یا جیل کا کھانا کھائیں گے، اس سلسلے میں احتساب عدالت نے اپنا فرمان جاری کر دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کی جیل میں گھر کے کھانے کی درخواست پر تحریری حکم جاری کر دیا۔
احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے 2 صفحات پر مشتمل تحریری حکم میں کہا ہے کہ عدالت سپرنٹنڈنٹ جیل کو حمزہ شہباز کو گھر کا کھانا فراہم کرنے کا حکم دیتی ہے۔
احتساب عدالت نے کوٹ لکھپت جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو آئندہ سماعت پر حمزہ شہباز کو گھر کا کھانا فراہم نہ کرنے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم جاری کیا۔
جج نے ریمارکس دیے کہ سپرنٹنڈنٹ کس قانون کے تحت گھر کا کھانا دینے سے منع کرتا ہے، عدالت حمزہ شہباز کو گھر کا کھانا فراہم کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
اسپتال منتقلی کی حمزہ شہباز کی درخواست مسترد ہو گئی
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کوٹ لکھپت جیل میں قید کے دوران پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز شریف کی طبیعت خراب ہو گئی تھی، انھیں پیٹ میں درد اور قے کی شکایات تھیں، ٹیسٹ کرائے گئے تو حمزہ کا کرونا ٹیسٹ مثبت آ گیا۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے حمزہ شہباز کو کرونا ہونے پر اتفاق اسپتال منتقلی کی درخواست دی گئی تھی، تاہم صوبائی محکمہ داخلہ نے اسے مسترد کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ حمزہ شہباز کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر کوٹ لکھپت جیل میں رکھا گیا ہے۔