ہفتہ, دسمبر 28, 2024
اشتہار

ایک عام سی دوا کرونا مریض کو موت سے بچا سکتی ہے

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسپرین دوا کرونا مریض میں موت کے خطرات کو کم کرسکتی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی یونیورسٹی آف میری لینڈ اسکول آف میڈیسین میں ہونے والی تحقیق میں دریافت ہوا ہے کہ اگر کرونا کے مریض کم مقدار میں اسپرین کا استعمال کریں تو ان میں مہلک وائرس کی پیچیدگیاں اور موت کے خطرات کم ہوسکتے ہیں۔

تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ کرونا مریض جو اسپرین کا استعمال کرتے رہے ہیں ان کے آئی سی یو یا وینٹی لیٹر تک پہنچنے کے امکانات دیگر مریضوں کے مقابلے میں کم ہوتے ہیں۔

- Advertisement -

یہ تحقیق طبی جریدے اینستھیسیا اینڈ اینل جیسیا میں شایع ہوچکی ہے۔ ریسرچ کے مطابق اسپرین کروناوائرس کے خلاف ایک حد تک مثبت رہتی ہے، اس کا استعمال کرنے والے اگر وائرس کا شکار ہوجائیں تو اموات کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک تحقیق سے ثابت ہوئی ہے تاہم اگر اس پر کلینیکل ٹرائل کیے جائیں جس سے یہ امر حقیقت ہوئی تو اسپرین بڑے پیمانے پر پہلی دستیاب دوا بن جائے گی جو اموات کی شرح کو روک سکتی ہے۔

کروناوائرس: موسم سرما سے پہلے شہری ہوجائیں ہوشیار!

اس تحقیق کے لیے کرونا کے 412 مریضوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا جن میں 25 فیصد ایسے مریض تھے جو ماضی میں دیگر بیماری کے پیش نظر اسپرین کا استعمال کرتے تھے، مشاہدے سے پتا چلا نہ ان 25 فیصد کرونا مریضوں میں اموات کی شرح دیگر کے مقابلے میں کم ہوئی۔

اس دوران محققین نے دریافت کیا کہ اسپرین دوا کا استعمال کرنے سے وینٹی لیٹر سپورٹ کا خطرہ 44 فیصد، آئی سی یو میں داخلے کا امکان 43 فیصد اور موت کا خطرہ 47 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں