اشتہار

بلڈ پریشر سے متعلق 5 غلط فہمیاں

اشتہار

حیرت انگیز

بلڈ پریشر کے بارے میں پائی جانے والی ایسی 5 غلط فہمیاں ہیں جن کے بارے میں آپ کو معلومات ہونا ضروری ہے۔

ہم سب جانتے ہیں کہ ہائی بلڈ پریشر (بلند فشار خون) ایک خطرناک مرض ہے جس میں شریانوں میں بہتے خون کا دباؤ بڑھ جاتا ہے اور دل کو معمول سے زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔

یہ ہائپرٹینشن انسان کے دل سے متعلق مختلف بیماریوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، دوسری طرف کم بلڈ پریشر بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، یہ چکر آنے کا سبب بن سکتا ہے جو انسان کے دل کی صحت کو متاثر کر دیتا ہے۔

- Advertisement -

وہ 5 غلط فہمیاں کون سی ہیں؟

1: بلڈ پریشر بے ضرر

کچھ لوگوں کو بلڈ پریشر میں اتار چڑھاؤ کا سامنا رہتا ہے، وہ اسے بے ضرر سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں، لیکن یہ معمولی تبدیلیاں نقصان دہ ہو سکتی ہیں، جیسا کہ ہائی بلڈ پریشر کسی سنگین بیماری کا اندیشہ ہو سکتا ہے اور لو بلڈ پریشر سے جسمانی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے، اس لیے اس کا باقاعدگی سے ریکارڈ رکھنا شروع کر دیں۔

2: ناقابل کنٹرول

اکثر مریض یہ سمجھتے ہیں کہ ہائی بلڈ پریشر کا کنٹرول ممکن نہیں، حالاں کہ اچھی غذا، صحت مند طرزِ زندگی اور معالج کی ہدایات پر عمل کے ذریعے اسے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے ماہرین لائف اسٹائل کی تبدیلی کو بڑی اہمیت دیتے ہیں جیسا کہ باقاعدگی سے ورزش، صحت بخش غذا، غصے پر قابو، تمباکو نوشی سے پرہیز وغیرہ۔

3: نمک

کچھ لوگ کہتے نظر آتے ہیں کہ نمک کم کرنے سے ہائی بلڈ پریشر ٹھیک ہو سکتا ہے۔ ایسا نہیں ہے، صرف نمک سے نہیں ہوگا، صحت مند طرز زندگی اپنانا ضروری ہے، ہاں یہ ضرور ہے کہ نمک کا بے جا استعمال بلڈ پریشر اور گردوں کے لیے نقصان دہ ہے۔

4: علاج چھوڑنا

اکثر لوگ ہائی بلڈ پریشر کی علامات کنٹرول ہونے کے بعد علاج چھوڑ دیتے ہیں، کیا یہ ٹھیک ہے؟ بالکل بھی نہیں۔ ڈاکٹر کے مشورے اور ہدایات کے بغیر ایسا کرنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

5: کافی

کچھ لوگ بلڈ پریشر کے لیے کافی بھی پینا مفید سمجھتے ہیں، لیکن بہت احتیاط کریں اس سلسلے میں۔ ہائی بلڈ پریشر کی شکایت والے افراد کیفین والی اشیا کا استعمال ترک یا بہت کم کر دیں۔ کم بلڈ پریشر والے افراد میں بھی زیادہ کافی پینے سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہو سکتا ہے، اس لیے احتیاط کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔

جو سب سے اہم بات یاد رکھنے کی ہے وہ ہے: ہائپر ٹینشن ایک خاموش قاتل ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں