کراچی: بلدیہ وسطی میں 102 نابالغ ملازمین کے بھرتی ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جن کی تنخواہیں روکنے کے لیے کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق میونسپل کمشنر وسطی نے سیکریٹری بلدیات کو ایک مراسلہ بھیجا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ 102 ایسے ملازمین بھرتی کیے گئے ہیں جو بھرتی کے وقت نابالغ تھے۔
میونسپل کمشنر نے مراسلے میں کہا کہ نابالغ ملازمین کی تنخواہیں مجاز اتھارٹی کے فیصلے تک روک دی گئی ہیں۔
مراسلے کے مطابق زیادہ تر بھرتیاں 2009 میں کی گئیں، ایک 17 سالہ لڑکا گریڈ 16 کا افسر رکھا گیا، 16 سالہ لڑکے کو سینئر کلرک کے طور پر رکھا گیا جب کہ 15 سالہ لڑکا جونیئر کلرک بھرتی ہو کر تنخواہ وصول کرتا رہا۔
واضح رہے کہ نیو کراچی زون میں تعینات نابالغ ملازمین کی تعداد 53 ہے، لیاقت آباد زون میں 35 نابالغ ملازمین کی تعیناتی کا انکشاف ہوا ہے، گلبرگ زون کے 11، نارتھ ناظم آباد زون کے 7 ملازمین نا بالغ نکلے ہیں۔
میونسپل کمشنر کایہ بھی کہنا ہے کہ نابالغ افراد کے سلسلے میں رائج ضابطے کی کارروائی بھی پوری نہیں کی گئی۔
میونسپل کمشنر نے مراسلے میں کہا کہ مذکورہ بالا نابالغ افراد کی بھرتیاں غیر قانونی قرار دی جا سکتی ہیں، نیز یہ مراسلہ سیکریٹری بلدیات کو مزید رہنمائی اور ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے ارسال کیا جا رہا ہے۔