تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

کیا وٹامن ڈی کرونا وائرس سے بچا سکتا ہے؟

کرونا وائرس کے حوالے سے نئی نئی تحقیقات جاری ہیں، حال ہی میں ایک تحقیق سے علم ہوا کہ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی کرونا وائرس کے حملے کو شدید بنا سکتی ہے جبکہ اس وٹامن کی مناسب سطح کرونا وائرس کے حملے کو کمزور کرسکتی ہے۔

امریکا کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے بائیو میڈیکل انجنیئرنگ پروفیسر ویڈم بیکہم کا کہنا ہے کہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ وٹامن ڈی کووڈ 19 کی پیچیدگیوں سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے، اگرچہ کہ اب تک اس کی وجہ اور اثرات کو دریافت یا ثابت نہیں کیا جاسکا۔

اس سے قبل اسپتالوں میں زیر علاج کووڈ 19 کے 200 سے زائد مریضوں پر ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ 80 فیصد کرونا مریض وٹامن ڈی کی کمی کے شکار تھے۔

تحقیق میں پتہ چلا کہ وٹامن ڈی کے کمی کے شکار مریض کے خون میں ورم کا باعث بننے والے عناصر کی شرح بھی زیادہ ہے، تاہم محققین وٹامن ڈی کی کمی اور بیماری کی شدت میں کوئی تعلق دریافت نہیں کر سکے۔

اسپین میں ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جسم میں وٹامن ڈی کی شرح کووڈ 19 سے لوگوں کے اسپتال میں داخلے پر اثرانداز ہوتی ہے۔

اس تحقیق میں 50 مریضوں کو وٹامن ڈی کا استعمال کروایا گیا تو ان میں سے صرف ایک کو آئی سی یو میں داخل ہونا پڑا جبکہ کوئی ہلاکت نہیں ہوئی، جبکہ 26 ایسے مریض جن کو یہ وٹامن استعمال نہیں کروایا گیا، ان میں سے 13 کو آئی سی یو میں داخل کروانا پڑا اور 2 ہلاک ہو گئے۔

امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں بھی اسپتالوں میں زیر علاج 235 کووڈ 19 کے مریضوں کے خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال کی گئی اور پھر ان کی حالت کا جائزہ لیا گیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ جن مریضوں کے جسم میں وٹامن ڈی کی سطح معمول پر تھی، ان میں کووڈ سے موت کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

تاہم محققین کا کہنا تھا کہ اس کی مکمل تصدیق کے لیے ایک بڑی تحقیق کی ضرورت ہے۔

Comments

- Advertisement -