گلگت بلتستان: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بلاول کو الیکشن سے الگ کر کے من پسند نتائج حاصل کرنا ممکن نہیں ہے، سب جان لیں میں جی بی سے کہیں نہیں جا رہا۔
گلگت میں اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا اگر جی بی سے نکال کر مجھے صوبہ بدر کرنا ہے توگرفتار کرنا ہوگا، 15 نومبر تک آخری ووٹ کی گنتی تک میں جی بی کے عوام کے ساتھ ہوں۔
انھوں نے کہا گرفتار ہو جاؤں گا لیکن گلگت کے عوام کو اکیلا چھوڑ کر نہیں جاؤں گا، اور الیکشن سے آؤٹ کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دوں گا، الیکشن کے بارے میں اپوزیشن جماعتوں کے خدشات ہیں لیکن کسی بھی صورت دھاندلی کی قوتوں کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
بلاول کا کہنا تھا گلگت بلتستان کے عوام کے حق حاکمیت، صوبہ اور تمام حقوق لے کر رہیں گے، بلاول کو الیکشن سے الگ کر کے من پسند نتائج حاصل کرنا ممکن نہیں، پیپلز پارٹی کی قیات گلگت بلتستان کے چپے چپے میں عوام سے جا کر ملی، گلگت کے عوام پیپلز پارٹی کو چاہتے رہیں گے۔
بلاول اپنی ہی پٹیشن پر فیصلے کےخلاف ہو گئے
پی پی چیئرمین نے کہا اپوزیشن کو جی بی انتخابی عمل سے باہر کرنے کی کوشش دھاندلی ہوگی، کسی کو جی بی کے عوام کے ووٹوں پر ڈاکا ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انھوں نے کہا حکومت کی کوشش ہے کہ مجھے صوبہ بدر کر دیا جائے تاکہ آسانی سے دھاندلی کی جا سکے، حکومت صوبہ بدر کرنے کے لیے عدالتوں کے استعمال کی کوشش کر سکتی ہے، لیکن امید ہے ہماری عدلیہ جمہوریت کے حق میں درست فیصلے کرے گی، ہماری عدلیہ دھاندلی کے حق میں فیصلے نہیں دے گی۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے وفاقی وزرا، حکومتی عہدے داروں اور ارکان پارلیمنٹ کو گلگت بلتستان میں انتخابی مہم چلانے سے روکنے کے لیے پٹیشن دائر کی تھی، جس پر چیف کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے وفاقی وزرا، حکومتی عہدیداران اور ارکان پارلیمنٹ کو 3 دن کے اندر گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم سنایا تھا۔
تاہم اپنی ہی دائر کردہ پٹیشن پر فیصلہ آنے کے بعد بلاول بھٹو نے یوٹرن لیتے ہوئے فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔