تازہ ترین

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

پاکستان کے 15 بڑے شہروں میں کورونا کی صورتحال تشویشناک،مثبت کیسز کی شرح 4.5 فیصد تک جاپہنچی

اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ 15 بڑے شہروں میں کورونا کیسز کی مثبت شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے، کورونا کیسز مثبت آنے کی شرح 4.5 فیصد ہوگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں کورونا کی صورتحال سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا، جس میں کورونا کیسز کی شرح میں اضافے اور ایس او پیز پر عملدرآمد پر تفصیلی غور کیا گیا۔

این سی او سی نے مثبت کورونا کیسز کی شرح میں اضافے پر اظہار تشویش کیا ، صوبائی چیف سیکریٹریز کی حالیہ گائیڈ لائنز کے تناظر میں اقدامات اور چیف سیکریٹریز نے حساس شہروں میں ایس او پیز پر عملدرآمد پر بریفنگ دی۔

این سی اوسی کا کہنا ہے کہ بڑے شہروں میں کورونا کیسز کی مثبت شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے، ملک میں کورونا کیسز کی مثبت شرح 4.5فیصد ہے ، ملک کے 15اہم شہروں میں مثبت کیسز کی شرح زیادہ ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک کے 15 بڑے شہروں میں حیدرآباد 16.59 فیصد مثبت شرح کیساتھ سب سے آگے ہیں ، 15.38 فیصد کیساتھ گلگت دوسرے اور 15.97 فیصد کیساتھ ملتان تیسرے نمبر پرہے جبکہ مظفر آبادمیں مثبت کیسزکی شرح 14.12،میرپورمیں 11.11 فیصد ، اسلام آباد میں مثبت کیسز کی شرح 7.48 فیصد ، کراچی میں 7.12 فیصد ، لاہور میں کیسز کی شرح 5.37 اور راولپنڈی میں 4.63 فیصد ہو گئی۔

اجلاس میں صوبائی حکام نے ایس اوپیز سےمتعلق انتظامی اقدامات سے آگاہ کیا جبکہ چیف سیکریٹریز کی ماسک کےاستعمال، آؤٹ ڈورشادیوں کے انعقاد پر بریفنگ دی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ کہ ملک بھر میں 4136 مقامات پر مائیکرو اسماٹ لاک ڈاؤنز جاری ہیں، کورونا کا پھیلاؤروکنے کےلئے حکمت عملی پر عملدرآمد جاری ہے، 16 بڑے شہروں میں موجودہ ہیلتھ گائیڈ لائنز 31 جنوری2021 تک نافذ رہیں گی۔

این سی اوسی کے مطابق اسپتالوں کی استعداد کار بڑھانے کیلئے 2811 آکسیجن بیڈزفراہم کئے جا چکے ہیں ، صوبوں اور وفاقی اکائیوں کو13 ہزار آکسیجن سلنڈرفراہم کئے گئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -