جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

کرونا ویکسین کی کامیابی پر عالمی منڈی میں زبردست تیزی

اشتہار

حیرت انگیز

نیویارک: کرونا ویکسین کے نوے فیصد درست نتائج آنے کے رپورٹ نے عالمی منڈی میں زبردست تیزی پیدا کردی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کرونا سے بچاؤ کی ویکسین کی رپورٹ پر عالمی منڈی میں زبردست تیزی دیکھی جارہی ہے، ویکسین کی خوشخبری پر وال اسٹریٹ، فٹسے، ڈاؤجونز اور نیسڈیک میں ریکارڈ تیزی ہوئی ہے۔

کورونا ویکسین آنے کی خبر پر وال اسٹریٹ میں 3.2اورٖلندن اسٹاک مارکیٹ میں 4.8فیصد اضافہ ہوا، اس کے ساتھ ہی فائزر شیئرز کی قیمت 6.3، بائیو این ٹیک شیئرز کے دام10فیصد بڑھ گئے، فائزر، بائیو این ٹیک نے کرونا ویکیسن کے نوے فیصد مؤثر نتائج رپورٹ کیے تھے۔

- Advertisement -

U.S. Rebuffs Calls to Close Stock Market - WSJ

دوسری جانب کروبا ویکسین آنے کی بڑھتی امید پر آئل مارکیٹس میں بھی بڑی ہلچل ہوئی ہے، ڈبلیو ٹی آئی کروڈ 9فیصد اضافے کیساتھ 40ڈالر58سینٹ کا ہوگیا ہے جبکہ برینٹ کروڈ ویلیو میں8فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد اس کی قیمت 42ڈالر71سینٹ ہو گئی ہے۔

واضح رہے کہ امریکی فارما کمپنی فائزر نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے کورونا ویکسین کے فیزتھری کا کامیاب تجربہ کیا ہے جس کے90فیصد مؤثر نتائج سامنے آئے ہیں۔

اس حوالے سے سی ای او امریکی فارما کمپنی فائزر البرٹ برلا کا کہنا ہے کہ آج انسانی تاریخ اور سائنس کیلئے بہت بڑا دن ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  تاریخی دن : امریکی کورونا ویکسین کے مثبت نتائج آنا شروع

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فارما کمپنی فائزر کے کرونا ویکسین کے فیزتھری میں90فیصد مؤثر نتائج آئے ہیں، فائزر جرمنی کی کمپنی بائیواینٹیک کےساتھ مل کر کورونا ویکسین کی تیاری میں مصروف عمل ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکہ کی دواساز کمپنی فائزر کے سی ای اوالبرٹ برلا نے کہا تھا کہ اکتوبر کے آخر تک پتہ چل جائے گا کہ ویکسین مؤثر ہے یا نہیں اور اگر یہ مؤثر ثابت ہوتی ہے تو دسمبر تک یہ امریکہ میں تقسیم ہوسکتی ہے۔کورونا ویکسینالبرٹ بورلا کا کہنا تھا کہ ویکسین کا محفوظ اور مؤثر ہونا ضروری ہے، اور اس کی تیاری مستقل بنیادوں پر اعلیٰ ترین معیارات کےتحت ہونی چاہیے، ہم رواں ماہ کے آخر تک جان سکیں گے کہ آیا یہ ویکسین مؤثر ہے یا نہیں۔

یاد رہے کہ امریکی ادارے ایف ڈی اے نے کہا تھا کہ بچوں میں ویکسینز کا ٹیسٹ دوا سازوں کے لیے بہت اہم مرحلہ ہوگا، چند۔ڈاکٹرز ان پر اپنے خدشات کا بھی اظہار کر چکے ہیں کہ کرونا ویکسین کے ٹیسٹ کے دوران کچھ بچوں میں خطرناک اور کمیاب۔بیماری ملٹی سسٹم انفلامیٹری سنڈروم پیدا ہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ جے اینڈ جے نے ستمبر کے آخر میں تیسرے مرحلے کے دوران 60 ہزار رضاکاروں پر کرونا ویکسین کا تجربہ شروع کر دیا تھا تاہم اسے رواں ماہ کے شروع میں روک دیا گیا کیوں کہ ایک رضاکار کی حالت بگڑ گئی تھی، تاہم پچھلے ہفتے اس تجربے کو پھر سے بحال کر دیا گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں