اشتہار

مخالفین جلد مان لیں گے میں امریکا کا صدر ہوں: جوبائیڈن کی صحافیوں سے گفتگو

اشتہار

حیرت انگیز

ویلمنگٹن: نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ اقتدار کی ہمیں منتقلی کے لیے ہماری جانب سے ابتدائی مرحلے کا آغاز ہوگیا، انتظامیہ کا اس کو تسلیم نہ کرنا ہم پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ریاست شمالی کیرولینا کے شہر ویلمنگٹن میں جوبائیڈن صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا انتظامیہ اس حقیقت کو ماننے کے لیے تیار نہیں کہ ہم جیت گئے ہیں، لیکن ان کا انکار ہماری منصوبہ بندی پر قطعی اثر انداز نہیں ہوگا۔

ٹرمپ کے نتائج تسلیم نہ کرنے کے سوال پر جوبائیڈن نے جواب دیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ رویہ باعث شرمندگی ہے، لیکن 20 جنوری کو یہ سب اختتام پذیر ہو جائے گا، عوام سمجھتے ہیں کہ اقتدار کی منتقلی شروع ہو چکی، ریپبلکن جلد مان لیں گے کہ میں امریکا کا صدر ہوں۔

- Advertisement -

صدر ٹرمپ کا عہدہ چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں: امریکی میڈیا

انھوں نے کہا میں پُر امید ہوں 6،5 سال سے جاری تلخ سیاست سے ملک کو نجات دلا دوں گا، مخالفین کو سب سے پہلے میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ امریکا واپس آ گیا ہے، ہم کھیل میں واپس آ رہے ہیں، امریکا اب اکیلا نہیں۔

جوبائیڈن نے کہا 6 عالمی رہنماؤں سے بات ہوئی، وہ بہت پرجوش تھے، برطانیہ سے فرانس، جرمنی سے کینیڈا اور آئرلینڈ ملنے کے خواہش مند ہیں، ہم نے اعلان کیا کہ اگلا صدر منقسم ملک، انتشار کا شکار دنیا کا وارث ہوگا، اعلان کے باوجود اتحادیوں سمیت دنیا بھر سے ہمارا حقیقی خیر مقدم کیا گیا۔

جوبائیڈن نے ٹرمپ کو پیغام دیا کہ جناب صدر، میں آپ سے بات کرنے کا منتظر ہوں، اس وقت ہم وہی کرنے جا رہے ہوتے جو ہم کر رہے ہوتے اگر ٹرمپ ہماری جیت مان لیتا، مجھے کسی قانونی کارروائی کی کوئی ضرورت نظر نہیں آتی، لوگوں کو اس وقت ریلیف کی ضرورت ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں