ٹوکیو: ہیروشیما ایٹم بم حملے کا دل خراش واقعہ ایک بار پھر ہرا ہوگیا جب اس حملے کا نشانہ بننے والے شخص کی باقیات کی پچھہتر سال بعد شناخت کرلی گئی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ لاش گزشتہ سال ٹوکیو کی ایک عمارت سے دریافت ہوئی تھیں اور رواں ماہ اسے ہیروشیما کے حکامکے حوالے کیا گیا تھا، باقیات کے ساتھ ملنے والے ایک میمو میں اس کا نام میچی ہارا کیکُوما درج تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مقامی حکام نے شناخت کے لئے عوام سے مدد اپیل کی تھی، اس دوران مرحوم کی تیراسی سالہ بہن ایواتا کی یوکو نے خود مقامی حکومت سے رابطہ کیا، اس دوران معمر خاتون سے کئی پہلو سے جانچ پڑتال بھی گئی، تفتیشی حکام کو ایواتا کی تفصیلات میں کوئی تضاد معلوم نہیں ہوا، جس پر انہوں نے فیصلہ کیا کہ یہ باقیات میچی ہارا کے خاندان کی ہیں۔ایواتا کا کہنا تھا کہ انہیں یہ جان کر اطمینان ہوا ہے کہ اُن کے بھائی کی باقیات کی شناخت ہوگئی ہے اور وہ ان باقیات کو ہاتسُوکائیچی شہر میں خاندانی جگہ میں دفن کرنا چاہتی ہیں، توقع کی جارہی ہے کہ باقیات جلد ہی ایواتا کے حوالے کر دی جائیں گی۔
A-bomb victim's remains to be returned to sister https://t.co/ioUKMffE1p
— NHK WORLD News (@NHKWORLD_News) November 27, 2020
مقامی حکام کے مطابق ہیروشیما ایٹم بم حملے کے متاثرین کے ایک رجسٹر میں بالکل ایسا ہی ایک نام درج ہے اور بتایا گیا ہے کہ یہ شخص بم حملے کے ایک ماہ سے بھی کم عرصے کے بعد ہیروشیما کے ایک آرمی ہسپتال میں ہلاک ہوگیا تھا۔
دوسری جانب خیال کیا جاتا ہے کہ یہ لاش ہیروشیما پر بم گرائے جانے کے فوراً بعد کالعدم جاپانی شاہی فوج کی ایک تحقیقاتی ٹیم نے بازیافت کی تھی۔