آکلینڈ: نیوزی لینڈ کی وزارت صحت نے پاکستانی ٹیم کو ٹریننگ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے، وزارت صحت کا کہنا ہے کہ امید ہے پاک ٹیم اس مشکل فیصلے کو قبول کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے وزیر صحت ڈاکٹر ایشلے بلوم فیلڈ نے کہا ہے کہ پاکستانی ٹیم میں کرونا کے کیسز ہیں جن کے پھیلنے کا خدشہ ہے، اس لیے ٹیم کو گروپس میں ہوٹل سے باہر جانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
ڈاکٹر ایشلے بلوم فیلڈ نے کہا کہ امید ہے پاکستانی ٹیم اس مشکل فیصلے کو قبول کرے گی۔
واضح رہے کہ آج پاکستانی اسکواڈ کے جمعرات کو ہونے والے کرونا کے تمام 44 ٹیسٹ منفی آ گئے ہیں، 54 ارکان میں سے قومی اسکواڈ میں شامل 10 ارکان میں کرونا ٹیسٹ مثبت آ چکا ہے، جن میں سے 4 ہسٹارک کیسز قرار دیے گئے ہیں۔
بابر اعظم کا بڑے برانڈ سے معاہدہ
نیوزی لینڈ میں ان 10 ارکان کا روزانہ چیک اپ کیا جا رہا ہے، قومی اسکواڈ کو 14 روزہ آئسولیشن کی مدت ہوٹل میں پوری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، نیز قومی اسکواڈ آئسولیشن کے دوران ٹریننگ نہیں کرے گا۔ اس سے قبل جمعرات کی ٹیسٹنگ میں منفی آنے والوں کو ٹریننگ کی اجازت ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ پاکستان کے خلاف اسکواڈ کا اعلان کر چکا ہے، 13 رکنی اسکواڈ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف نیوزی لینڈ کی جانب سے تیز ترین سینچری بنانے والے گلین فلپس، ڈیون کونوئے، ٹم سیفرڈ، جمی نیشم، لوکی فرگوسن اور ایش سوڈی شامل ہیں۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 3 ٹی ٹوینٹی اور 2 ٹیسٹ میچز کھیلے جائیں گے، پہلا ٹی ٹوینٹی میچ 18 دسمبر کو ہوگا، نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا آغاز 26 دسمبر سے ہوگا۔