تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پہلی سیاہ فام اداکارہ جس نے آسکر اپنے نام کیا

آج کے ترقی یافتہ اور مہذب معاشرے بھی صدیوں پہلے غلامی، رنگ ونسل کی بنیاد پر امتیاز اور صنفی تفریق کا شکار تھے اور ان کا خاتمہ کرنے کے لیے انسان نے طویل جدوجہد کی اور جان و مال کی قربانیاں دی ہیں، لیکن اب بھی ان معاشروں میں تفریق اور امتیاز کسی نہ کسی شکل میں موجود ہے۔

حال ہی میں‌ امریکا میں پولیس کے ہاتھوں ایک سیاہ فام کی ہلاکت کے بعد ایک بار پھر امریکی سماج میں رنگ و نسل کی بنیاد پر امتیاز موضوعِ‌ بحث ہی نہیں رہا بلکہ عوام مشتعل ہوکر سڑکوں پر نکل آئے اور حالات بگڑ گئے تھے۔

اسی امریکا کی سیاہ فام باسی تھی ہیٹی مک ڈینئل جس نے اپنی صلاحیتوں اور فن کی بدولت ہالی ووڈ میں جگہ بنائی اور دنیا بھر میں‌ شہرت پائی، لیکن اس کا یہ سفر اتنا آسان نہ تھا۔

ہیٹی مک ڈینئل کی زندگی اور اس کے فلمی سفر کی مختصر کہانی پڑھیے۔

1893ء میں اس دنیا میں‌ آنکھ کھولنے والی ہیٹی مک ڈینئل کو ہالی ووڈ کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وہ پہلی سیاہ فام تھی جس نے امریکی ریڈیو پر بحثیت گلوکارہ قدم رکھا۔ بعد میں اس نے خود کو سونگ رائٹر اور کامیڈین کی حیثیت سے بھی منوایا۔

ہیٹی نے ہالی ووڈ میں تقریبا 300 میں کام کیا، لیکن ان میں‌ بیش تر معمولی نوعیت کے کردار تھے۔ 83 فلمیں ایسی تھیں جن میں‌ اداکارہ کا نام بھی پردے پر نظر آیا، لیکن پھر قسمت کی دیوی مہربان ہوئی اور بہترین معاون اداکارہ کا آسکر اس کے نام ہو گیا۔ فلم تھی ‘گون ود دے ونڈ’ جس میں اس سیاہ فام اداکارہ نے ملازمہ کا کردار نبھایا تھا۔ یہ 1939ء کی مشہور ترین فلم ثابت ہوئی۔

اس وقت امریکا میں ہر سطح پر نسلی امتیاز اور سیاہ فاموں سے نفرت و تعصب عام تھا، لیکن ہیٹی کی کام یابی نے وہاں بسنے والے سیاہ فاموں کا حوصلہ بڑھا دیا اور ان میں اپنے مستقبل کے حوالے سے امید پیدا ہوگئی۔

ہیٹی مک ڈینئل نے یہ آسکر رکاوٹوں کے باوجود اپنے نام کیا تھا اور یہ سب آسان نہ تھا۔ نسلی امتیاز کے سبب وہ فلم کے پریمئیر میں شرکت سے محروم رہی اور یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اس فلم میں شان دار پرفارمنس کا مظاہرہ کرنے کے باوجود اسے بعد میں کوئی اہم اور مرکزی کردار نبھانے کا موقع نہیں ملا۔

59 سال کی عمر میں اس سیاہ فام امریکی گلوکارہ اور اداکارہ کی زندگی کا باب ہمیشہ کے لیے بند ہوگیا۔ یہ 1952ء کی بات ہے۔ بعد میں اس فن کارہ کو ‘ہالی وڈ واک آف فیم’ میں جگہ دے کر اس کے فن کا اعتراف کیا گیا۔ 2006ء میں ہیٹی مک ڈینئل کو ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ پر بھی جگہ دی گئی تھی۔

Comments

- Advertisement -