تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کشمور پولیس کے بہادر اہلکار نے زیادتی کے ملزمان کو کیسے پکڑا؟

کراچی: کشمور پولیس کے بہادر اہلکار محمد بخش برڑو کا کہنا ہے کہ انہوں نے خاتون اور ننھی بچی سے زیادتی کرنے والے ملزمان کو اپنی بیٹی کی مدد سے پکڑا، ان کی بیٹی نے بھی بہت ہمت دکھائی۔

تفصیلات کے مطابق کشمور پولیس کے اہلکار محمد بخش نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سر عام کے میزبان اقرار الحسن سے خصوصی گفتگو کی۔

محمد بخش نے بتایا کہ جب زیادتی کا شکار خاتون اس کے پاس آئیں تو انہوں نے رو رو کر اپنی بیٹی کو بچانے کی دہائیاں دیں، خاتون کے پاس ملزمان کا کوئی اتہ پتہ نہیں تھا صرف ایک فون نمبر تھا۔

محمد بخش کے مطابق انہوں نے خاتون سے کہا کہ وہ کل آئیں تو اس پر مزید پیش رفت کی جائے گی جس پر خاتون نے کہا کہ ان کے پاس کوئی ٹھکانہ نہیں ہے، جس پر محمد بخش نے اپنے اہلخانہ کے ساتھ اپنے گھر رکنے کا کہا اور کہا کہ تم میری بہن ہو۔

انہوں نے بتایا کہ جب وہ فون نمبر کھلا تو انہوں نے اس پر کال کر کے پہلے اپنی بیوی کی ملزمان سے بات کروائی، تاہم ملزمان تذبذب کا شکار رہے، بعد ازاں انہوں نے اپنی بیٹی سے بات کروائی جس کے جھانسے میں وہ فوراً آگئے۔

بیٹی نے ملزمان کو ایک ہوٹل میں بلایا جہاں کشمور پولیس پوری تیاری کے ساتھ موجود تھی، محمد بخش کے مطابق ملزم نے ان کی بیٹی کا نقاب اتارنے کی کوشش کی تو اس نے ملزم کا گریبان پکڑ لیا۔

اس کے بعد کشمور پولیس نے فوری کارروائی کی اور ماں اور 4 سالہ بچی کو درندگی کا نشانہ بنانے والے ملزمان کو دھر لیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی سے ایک خاتون کو نوکری کا جھانسہ دے کر کشمور بلایا گیا تھا جہاں اسے اور اس کی 4 سالہ بیٹی کو کئی روز تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

ملزمان نے ماں کو چھوڑنے کے بعد بچی اپنے پاس رکھ لی تھی اور ماں سے مزید خواتین لانے کا مطالبہ کیا جس کے بعد متاثرہ خاتون پولیس کے پاس پہنچ گئی۔

بعد ازاں اے ایس آئی محمد بخش برڑو نے اپنی بیٹی سے ملزمان کی بات کروا کر انہیں جھانسہ دے کر ہوٹل پر بلوایا اور گرفتار کرلیا، ملزمان کی نشاندہی پر کمسن بچی کو بھی بازیاب کروا لیا گیا۔

گرفتاری کے بعد پولیس مرکزی ملزم رفیق ملک کو لے کر ایک اور ملزم کی شناخت و گرفتاری کے لیے پہنچی تو پولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس میں ملزم رفیق ملک شدید زخمی ہوا، رفیق بعد ازاں اسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گیا۔

بہادری کے اس کارنامے پر اے ایس آئی برڑو اور ان کی بیٹی پر انعامات اور تعریف و توصیف کی بارش کردی گئی، وزیر اعظم عمران خان نے بھی محمد بخش برڑو اور ان کی بیٹی کو شاباش دی اور کہا کہ قوم کو آپ کی بہادری پر فخر ہے۔

محمد بخش کو بعد ازاں کئی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا جبکہ ان کی بیٹی کو تاحیات اسکالر شپس دینے کا اعلان کیا گیا۔ 

Comments

- Advertisement -