تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

علی ظفر کے ساتھ لیلیٰ او لیلیٰ گانے والی عروج نے گلوکاری کیسے شروع کی؟

کراچی: بلوچستان سے تعلق رکھنے والی ابھرتی ہوئی کم عمر گلوکارہ عروج فاطمہ کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی فیملی کی بھرپور سپورٹ حاصل ہے لہٰذا انہیں امید ہے کہ وہ اس شعبے میں بے حد نام پیدا کریں گی۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں عروج فاطمہ نے شرکت کی اور اپنے سفر کے آغاز کے بارے میں بتایا۔

عروج کا کہنا تھا کہ انہوں نے 8 سال کی عمر میں پہلی بار اسکول میں پرفارم کیا تھا اور 12 سال کی عمر سے گانا شروع کردیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا خاندان انہیں بہت سپورٹ کر رہا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی گلوکاری جاری رکھے ہوئے ہیں۔

عروج کا کہنا تھا کہ وہ پڑھائی میں بھی بہت اچھی ہیں اور پوزیشن ہولڈر بھی رہی ہیں شاید اسی لیے انہیں گانے کی اجازت آسانی سے مل گئی۔

علی ظفر سے ملاقات کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف نے ایک مہم کے لیے 300 میں سے 15 بچے منتخب کیے اور وہ بھی ان میں ایک تھیں، بعد ازاں وہ کراچی آئیں اور اسی پروگرام کے توسط سے علی ظفر سے ملیں۔

علی ظفر سے ملاقات کے دوران انہوں نے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ وہ ان کے ساتھ گانا چاہتی ہیں جس پر علی ظفر نے فوراً ہامی بھرلی۔

انہوں نے بتایا کہ علی ظفر نئے ٹیلنٹ کو بہت سپورٹ کرتے ہیں۔

اپنے مستقبل کے ارادوں کے بارے میں عروج نے بتایا کہ وہ اپنے خاندان کی سپورٹ کے ساتھ مزید اس شعبے میں آگے جائیں گی اور گلوکاری جاری رکھیں گی۔

خیال رہے کہ عروج نے علی ظفر کے ساتھ اپنا پہلا گانا لیلیٰ او لیلیٰ بلوچ زبان میں گایا تھا،جبکہ حال ہی میں علی ظفر کے ساتھ ان کا سندھی زبان میں بھی ایک گانا الے ریلیز ہوا ہے۔

Comments

- Advertisement -