کراچی: برطانیہ سے پاکستان آنے والوں کے لیے سی اے اے نے ٹریول ایڈوائزر ی میں رد و بدل کرتے ہوئے نیا سفری ہدایت نامہ جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ سے پاکستان آنے والے بزنس، وزٹ اور ٹرانزٹ ویزا رکھنے والے پاکستانیوں کو وطن واپس آنے کی اجازت ہوگی، اس سلسلے میں ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
مسافروں کو برطانیہ سے پاکستان آنے کے لیے 72 گھنٹے قبل کرونا ٹیسٹ رپورٹ ساتھ رکھنا لازمی قرار دے دیا گیا، سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ وہ پاکستانی جن کے ورک ویزے اور فیملی ویزے اگلے 30 یوم میں ختم ہو رہے ہیں، انھیں آنے کی اجازت ہوگی۔
سی اے اے کے مطابق فلائٹس پر کام کرنے والے عملے کا برطانیہ سے پاکستان واپسی پر کرونا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے، عملے کے افراد اپنے ہوٹل میں قرنطینہ کر سکیں گے، پاکستان میں تعینات برطانوی سفارت کاروں کے اہل خانہ کو منفی کرونا ٹیسٹ پر آنے کی اجازت ہوگی۔
برطانیہ سے پاکستان آنے والی پروازوں پر آج رات 12 بجے سے اگلے 10 روز تک سفری پابندی پر عمل شروع ہوگا۔ واضح رہے کہ کرونا کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد دیگر ممالک کی طرح حکومت پاکستان نے بھی گزشتہ روز برطانیہ سے آنے والوں پر سفری پابندی لگا دی ہے۔
برطانیہ میں کرونا کی نئی قسم، پاکستان نے پابندی عائد کردی
سی اے اے کے نوٹیفکیشن کے مطابق کرونا ٹیسٹ منفی آنے کی صورت میں عملہ ڈیوٹی سر انجام دے گا، اور محکمہ ہیلتھ کے تجویز کردہ ہوٹلز میں قرنطینہ کیا جائے گا۔
بیرون ملک میں موجود برطانوی سفارت کار، آفیشلز اور ہائی کمیشن حکام نئی ایڈوائزری کے تحت پاکستان کا سفر کر سکیں گے۔
برطانوی ہائی کمیشن کے عملے کے افراد کو کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کی صورت میں ہائی کمیشن کے تجویز کردہ قرنطینہ سینٹر منتقل کیا جائے گا۔