لندن: برطانوی ویب سائٹ نے وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی اور انسانی وسائل زلفی بخاری اور اسرائیل کے حوالے سے تعلقات کی خبر پر معافی مانگ لی۔
اسرائیلی نواز برطانوی نواز ویب سائٹ نے زلفی بخاری سے متعلق خبر کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے اُسے اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دیا۔مڈل ایسٹ مانیٹر ویب سائٹ کے ڈائریکٹر نے وزیراعظم کے معاونِ خصوصی کی قانونی ٹیم کو خط لکھ کر معذرت کی اور خبر ہٹانے سے متعلق آگاہ کیا۔
دوسری جانب قانونی چارہ جوئی کا آغاز ہوتے ہی خبر کے ماسٹر مائنڈ برطانوی اسکالر نوڈاہری نے وضاحتیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ زلفی بخاری نے اسرائیل کا دورہ نہیں کیا، لوگ مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ اسرائیل کون گیا؟۔
ویب سائٹ کے ڈائریکٹر نے اعتراف کیا کہ اسرائیل دورے کے حوالے سے خبر حقائق سے منافی تھی، غلط اور بے بنیاد خبر پر زلفی بخاری سے تحریری معافی مانگیں گے۔
وزیراعظم کے معاونِ خصوصی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’بھارت کے بعد اسرائیلی لابی کا ایجنڈا بھی بے نقاب ہوگیا ہے‘۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جھوٹی خبر دینے والے صحافی معافی بھی مانگیں گے۔
زلفی بخاری نے صحافی اور ویب سائٹ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ بھی دیتے ہوئے کہا کہ ’امید ہے سینئر صحافی بھی معافی مانگیں گے، مستقبل میں شرمندگی سے بچنے کے لیے خبر کی تصدیق ضرور کرلیا کریں‘۔
Hope all those "senior” anchors & journalists apologise as openly as they placed false accusations on me, based on "this” source.
As a future course I’d suggest they check their “sources” before embarrassing themselves. pic.twitter.com/g5XZ1ISEtU— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) December 24, 2020