کراچی: وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ برطانیہ میں سامنے آنے والی کرونا کی نئی قسم پاکستان کے پہنچنے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عطا الرحمان نے وائرس پاکستان پہنچنےکاسائنسی ثبوت نہیں دیا،کرونا کی نئی قسم کو تلاش کرنے کی تحقیق کررہے ہیں۔
برطانیہ میں آنے والی کرونا کی نئی قسم کے حوالے سے معاونِ خصوصی کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں نئے وائرس کی موجودگی کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں مگر اس کا ابھی تک کوئی ثبوت نہیں ملا‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہماری فیلڈ نجومیوں اور فال نکالنے والوں سےبھرچکی ہے کیونکہ حقیقت یہ ہے کہ کسی کو اس بات کا علم نہیں کہ وہ بتا سکے وباسےجان کب چھوٹےگی؟۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ’میرا تخمینہ ہےوقت کے ساتھ ساتھ وبا بھی ختم ہوجائے گی،ممکن ہے2021میں وباختم ہوجائے یا پھر اس سے زیادہ وقت لگے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’ ویکسین آنے کے بعد وائرس کا وقت اور شدت کمزور ہونا بہت اہم ہے، ملک میں ایک سےزیادہ ویکسینز کے کی کوششیں کی جارہی ہیں‘۔
پاکستان سوسائٹی فار اویرنس اینڈ کمیونٹی ایمپاورمنٹ (پیس) کے زیر اہتمام ہونے والے آن لائن سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے معاونِ خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ میں پایا جانے والا نیا اسٹرین اتنا بھی خطرناک نہیں ہے جتنا کے میڈیا میں رپورٹ کیا جا رہا ہے، ہر جاندار میں میوٹیشن یا خود کو حالات کے مطابق ڈھالنے کی صلاحیت ہوتی ہے اور وائرس میں تو وقت کے ساتھ ساتھ میوٹیشن ہوتی رہتی ہے اور وہ اپنی بقا کے لیے لیے خود کو ماحول کے مطابق تبدیل کرتا رہتا ہے۔