تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

بابا چشتی کا یومِ وفات

پاکستان کے نام ور فلمی موسیقار بابا جی اے چشتی کا انتقال 25 دسمبر 1994ء کو ہوا تھا۔ آج ان کا یومِ وفات ہے۔

ان کا اصل نام غلام احمد چشتی تھا۔ وہ 1905ء میں متحدہ ہندوستان کے ضلع جالندھر میں پیدا ہوئے تھے۔

بابا چشتی نے اپنے فنی سفر کا آغاز آغا حشر کاشمیری کے تھیٹر سے کیا۔ ان کی وفات کے بعد ایک ریکارڈنگ کمپنی سے منسلک ہوگئے، لیکن بہ طور موسیقار ان کی پہلی فلم ‘دنیا’ تھی جو 1936ء میں لاہور میں بنی تھی۔ بابا چشتی نے کچھ وقت کلکتہ اور بمبئی میں بھی گزارا۔

1949ء میں وہ پاکستان آگئے۔ انھوں نے 17 فلموں کی موسیقی ترتیب دی تھی۔ پاکستان ہجرت کے بعد یہاں‌ بابا چشتی نے فلمی صنعت میں ‘شاہدہ’ کے ذریعے کام کا آغاز کیا۔ اس فلم کے علاوہ مجموعی طور پر انھوں نے 152 فلموں کی موسیقی ترتیب دی اور ہزاروں نغمات کی دھنیں‌ تخلیق کیں۔

بابا چشتی کی مشہور فلموں میں پھیرے، مندری، لارے، گھبرو، دلا بھٹی، لختِ جگر، مٹی دیاں مورتاں، عجب خان اور چن تارا کے نام شامل ہیں۔

بابا چشتی نے ملکہ ترنم نور جہاں، زبیدہ خانم، سلیم رضا، نسیم بیگم، نذیر بیگم، مالا، مسعود رانا اور پرویز مہدی جیسے گلوکاروں‌ کو فلمی صنعت میں‌ متعارف کروایا۔

انھیں لاہور کے قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔ پاکستان میں‌ بابا چشتی کے شاگردوں‌ نے بھی اپنے فن میں‌ نام و مرتبہ حاصل کیا۔

Comments

- Advertisement -