تازہ ترین

کمشنر کراچی کو کل تک "کڈنی ہل ” سے تجاوزات ختم کرانے کا حکم

کراچی: چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد نے کمشنر کراچی کو کل تک کڈنی ہل کی زمین سے تمام تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے، اگر کل تک کڈنی ہل کی زمین کلیئر نہ ہوئی تو کمشنر کو جیل بھیج دیں گے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کڈنی ہل کی زمین واگزار کرانے کے کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس سپریم کورٹ کے حکم پر ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت عدالت نے کمشنر کراچی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کڈنی ہل کی زمین واگزار کے لئے ہمارے حکم پر کیا عمل درآمد ہوا ہے؟ اب بھی ملبہ پڑا ہوا ہے، ابھی آپ کو یہاں سے جیل بھیجتے ہیں آپ کو اتنا نہیں معلوم کیا کرنا ہے؟، اگر کل تک کڈنی ہل کی زمین کلیئر نہ ہوئی تو جیل بھیج دیں گے۔

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کمشنر کراچی تجاوزات کا مکمل خاتمہ کرکے رپورٹ دیں، کل تک عمل نہ ہوا توجیل بھیجنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہوگا۔

تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت

سپریم کورٹ کراچی میں تجاوزات کیس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت چیف جسٹس نے کمشنر کراچی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بتائیں، شہر کا کیا حال ہے؟ کے ایم سی کے پارک کون بحال کرے گا؟ لیاری، کھارادر اور دیگر علاقوں میں پارک کہاں گئے؟ موہٹاپیلس کے سامنے کھلا علاقہ تھا وہ کہاں گیا؟ بچوں کے پارک پر جعلی دستاویزات بنے ہوئے ہیں۔

اس دوران میونسپل کمشنر، چیف سیکریٹری اور دیگر حکام عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے،ت جاوزات کےخاتمے پر مطمئن نہ کرنے پر سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موہٹا پیلس کے سامنے کوئی زمین تھی کسی کو معلوم بھی ہے؟ یہاں تو کسی کو معلوم ہی نہیں؟ آپ لوگوں کو اصل میں کچھ معلوم نہیں؟، ایک زمانے میں وہاں بچے کھیلتے تھے، نظر پڑی اور جعلی کاغذ بن گئے، یہ افسران تو خود ڈرے ہوتےہیں، کہیں سے خطرہ ہوتا ہے ناراض ہوئے تو تبادلہ ہوجائےگا۔

Comments

- Advertisement -