تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

تمباکو نوشی کرنے والے اب ہوجائیں ہوشیار!

طبی ماہرین سے تمباکو نوشی کے نتیجے میں سنگین بیماریوں کا تو ہم سن چکے ہیں لیکن اب ایسے خطرے کا اشارہ کیا گیا ہے جو کسی انسان کو موت کے منہ میں لے جاسکتا ہے۔

برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ تمباکو نوشی کورونا مریضوں میں علامات اور وائرس کی شدت میں بڑھا دیتی ہے، مشاہدے کے دوران دریافت ہوا کہ کووڈ 19 کی علامات اور شدت میں اضافے کا خطرہ اس عادت سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔

برطانیہ کے کنگز کالج لندن میں ہونے والی تحقیق میں کورونا مریضوں کا تمباکو نوشی کی عادت کے اثراث جائزہ لیا گیا اور یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ تمباکو نوشی کرنے والے اور اس عادت سے محفوظ مریضوں میں کیا تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں، محققین نے کووڈ کی علامات بتانے والی ایک اسٹڈی ایپ کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔

ڈیٹا میں 11 فیصد ایسے مریض تھے جنہیں تمباکو نوشی کی عادت تھی، تحقیق کے دورانیے کے دوران اس ایپ کو استعمال کرنے والے ایک تہائی سے زیادہ افراد نے جسمانی طور پر ناسازی کو رپورٹ کیا۔

تحقیق سے پتا چلا کہ کورنا کی عام علامات کی شدت دیگر افراد کے مقابلے میں تمباکو نوشی کے شکار لوگوں میں 14 فیصد زیادہ ہوتی ہے، جن میں بخار، مسلسل کھانسی اور سانس میں مشکلات وغیرہ شامل ہیں۔ جبکہ تمباکو نوشی کے عادی افراد کووڈ 19 سے متعلق 5 سے زیادہ علامات کو رپورٹ کرتے ہیں۔

یہ بھی دریافت ہوا کہ 50 فیصد افراد میں علامات دس سے زیادہ بھی تھیں، جن میں سونگھنے کی حس سے محرومی، کھانے کی اشتہا ختم ہونا، ہیضہ، تھکاوٹ، ذہنی الجھن اور مسلز کا درد قابل ذکر ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ علامات کی تعداد جتنی ہوگی اس کی شدت بھی اتنی ہی ہوگی۔

مشاہدے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ دیگر کے مقابلے میں وہ مریض جو تمباکو نوشی کرتے ہیں ان کے اسپتال میں داخل کرائے جانے کے امکانات دو گنا بڑھ جاتے ہیں، ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ وہ اس جان لیوا عادت کو چھوڑ دیں، کیونکہ یہ لت علامات اور اس کی شدت میں اضافہ کرسکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -