نوشہرو فیروز: صوبہ سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز میں پانچویں جماعت کی شادی کرانے پر دولہا اور دلہن کے والد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
صوبہ سندھ میں کم عمر بچیوں کی زبردستی شادیوں کا سلسلہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے، گذشتہ سال نومبر میں عمر کوٹ پولیس نے کم عمر لڑکی کی شادی کروانے پر والد کو گرفتار کرکے دلہن کو تحویل میں لےلیا تھا، اب ایک اور واقعہ نوشہروفیروز میں پیش آیا ہے، جہاں مورو کے قریب پانچویں جماعت کے طالبہ کی شادی کرادی گئی ہے۔
پولیس کو کم سن بچی کی شادی کی اطلاع ملی تو فوری کارروائی کرتے ہوئے دولہا اور دلہن کے والدکو حراست میں لے لیا جبکہ نکاح خواں فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، پولیس نے نکاح خواں کی تلاش کے لئے نفری کو روانہ کردیا ہے، واقعے سےمتعلق مزید تفصیلات سامنے نہیں آسکیں ہیں۔
گذشتہ سال سندھ کے ضلع عمر کوٹ میں پیش آنے والے واقعے پر لڑکی نے پولیس تحویل میں بیان دیا تھا کہ والد نے میری اور ماں کی مرضی کے بغیر شادی کروائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: 12 سالہ مغوی بچی سے45 سالہ شخص کی شادی، ملزمان فرار
اس سے قبل جنوری دوہزار بیس میں بھی پولیس نے شکار پور میں شادی کی تقریب میں چھاپہ مار کر 12 سال کی بچی کا 13 سال کے لڑکے سے نکاح ناکام بنادیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں ابھی تک سندھ ایسا صوبہ ہے جس نے 2014 میں قانون سازی کے ذریعے 18 سال سے کم عمر بچیوں کی شادی پر مکمل پابندی عائد کررکھی ہے سندھ میں کم عمر لڑکی سے شادی کرنے کی سزا تین سال قید ہے۔ اسی طرح شادی کے عمل کو سہولت فراہم کرنے والے چاہے وہ والدین ہی کیوں نہ ہوں ان کی سزا دو سال قید مقرر کی گئی ہے۔