تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

سابقہ حکومتوں میں جنریشن پر کام کیا گیا مگر ترسیلات پر نہیں، شبلی فراز

اسلام اباد : وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ ترسیلی نظام میں زیادہ سے زیادہ 24 ہزار میگاواٹ برداشت کرنے کی گنجائش ہے، حکومت بجلی کی پیداوار کے ترسیلاتی نظام پر کام کررہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ بریک ڈاون کے 45 منٹ کے اندر تصدیق کرکے میڈیا کو آگاہ کردیا تھا، بجلی کی پیداوار کے بعد سب سے اہم ترسیلات ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلیک آؤٹ کی وجہ سے بجلی کی ترسیل میں تعطل پیدا ہوا، بجلی کا سیکٹر ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، بدقسمتی سے توانائی سیکٹر پر خاص ڈائریکٹرشن میں کام ہوا ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں میں جنریشن پر کام کیا گیا مگر ترسیلات پر نہیں، ماضی میں ترسیلات اور ڈسٹریبیوشن پر توجہ نہیں دی گئی۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پاور پلانٹ کی تکمیل دو سے 3 سال میں ہوجاتی ہے، بجلی بنتی ہے تو ایسا ترسیلاتی نظام چاہیے ہوتا ہے ، ٹیکنالوجی کی استعداد بڑھانے کیلئے سرمایہ کاری کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 36 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی پیداوار کی صلاحیت ہے، ترسیلی نظام میں زیادہ سے زیادہ 24 ہزار میگاواٹ برداشت کرنے کی گنجائش ہے۔

Comments

- Advertisement -