اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی ہے اور اس کے شواہد موجود ہیں۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے آج کہا کہ ملک میں غربت، افلاس، صحت اور تعلیم کی زبوں حالی کی ایک وجہ منی لانڈرنگ ہے۔
انھوں نے کہا اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی جس کے ٹھوس شواہد ہیں، آٹا، چینی اسکینڈل کی تحقیقات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
چیئرمین نیب نے کہا قائد اعظم نے رشوت ستانی اور اقربا پروری کو بڑا مسئلہ قرار دیا تھا، نیب وائٹ کالر کرائمز اور اسٹریٹ کرائمز میں فرق ہے۔
محکمہ خزانہ سندھ میں کھربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف، رپورٹ چیئرمین نیب کو ارسال
انھوں نے کہا مضاربہ کیس میں معصوم لوگوں کو لوٹاگیا، لوگوں کو بھاری منافع کی لالچ دے کر عمر بھر کی جمع پونجی لوٹی گئی، مضاربہ کیس میں مفتی احسان اور ساتھیوں کو 10 سال کی سزا اور 10 ارب کا جرمانہ ہوا۔
واضح رہے کہ چیئرمین نیب اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے درمیان ان دنوں پارلیمنٹیرینز کے خلاف نیب تحقیقات کے حوالے سے کشمکش چل رہی ہے، سلیم مانڈوی والا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ مجھ پر الزام لگایا گیا ہے کہ میں نے بے نامی ٹرانزکشن کی ہے، جب کہ میں نے اپنی فیملی کی مدد کے لیے منگلا کور کی زمین کے لیے ٹرانزیکشن کی تھی، ہم سینیٹ کی کمیٹی میں ان الزامات کی تحقیقات کریں گے۔