جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

مونیکا لاڑک زیادتی و قتل، آئی جی سندھ کا اہم بیان سامنے آ گیا

اشتہار

حیرت انگیز

خیرپور: سندھ کے شہر خیرپور میں 7 سال کی معصوم بچی مونیکا لاڑک سے زیادتی و قتل کیس کے سلسلے میں آئی جی سندھ مشتاق مہر کا اہم بیان سامنے آ گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق آئی جی سندھ آج پیرجوگوٹھ میں قتل ہونے والی 7 سالہ بچی کے گھر پہنچے، انھوں نے زیادتی کے بعد قتل ہونے والی مونیکا لاڑک کے ورثا سے تعزیت کی۔

آئی جی مشتاق مہر نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تمام ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے، ملزمان نے قتل کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا مونیکا میری بھی بیٹی تھی، زیادتی کا سن کر بہت زیادہ دکھ ہوا ہے، ملزمان کو کسی صورت بھی معاف نہیں کیا جا سکتا۔

مونیکا لاڑک کیس، ملزم کا ڈی این اے میچ کر گیا

واضح رہے کہ گزشتہ روز اس کیس میں پہلے سے گرفتار ایک ملزم عبداللہ لاڑک کا ڈی این اے میچ کر گیا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ عبداللہ لاڑک اور بچی مونیکا حویلی میں کام کرتے تھے، پولیس نے کیس میں شک کی بنیاد پر 20 سے زائد افراد کوگرفتار کیا تھا، جن میں سے عبداللہ بھی شامل تھا۔

خیال رہے کہ مونیکا لاڑک کو 8 دن پہلے زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا تھا، اس کیس میں پولیس نے 100 سے زائد افراد کا ڈی این اے ٹیسٹ لیا تھا۔

ایک ہفتہ قبل 7 سال کی ایک بچی مونیکا لاڑک کو خیرپور کے پیر جو گوٹھ کے علاقے میں اغوا کر کے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا، گھر سے لاپتا ہونے کے دو روز بعد اس کی لاش گوٹھ حادل شاہ میں کھیت سے ملی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا، بچی کا تعلق غریب گھرانے سے ہے اور وہ گھروں میں جھاڑو پوچھے کا کام کرتی تھی اور کام سے واپس آتے ہوئے اغوا ہوئی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں