کسی بھی ملک میں شہری کو اٹھارہ سال کی عمر کے بعد شناختی کا حصول لازمی امر ہے، اس سلسلے میں مختلف مراحل سے گزرنا پڑتا ہے جس میں سب سے پہلے ان دستاویزات کا حصول ہے جس میں والدین کی مکمل تفصیلات درج ہوں۔
اس حوالے سے پاکستان میں وہ بچے جن کے والدین حیات نہیں انہیں ب فارم کی لازمی ضرورت ہے اور اس کے حصول کیلئے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اب نادرا حکام نے اس مسئلے کا آسان حل بتادیا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ترجمان نادرا فائق علی نے بتایا کہ اگر کسی یتیم بچے کا شاختی کارڈ نہیں ہے تو اس کا کوئی کوئی رشتہ دار اپنے شناختی کارڈ کے ذریعے سے ان کا شناختی کارڈ بنوا سکتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یتیم بچوں کے ب فارم سے متعلق نادرا آرڈیننس کے سیکشن نو کے تحت پالیسی وضع کی گئی ہے۔
اس پالیسی کے تحت اس بچے کے سرپرست کا تعین عدالت کرتی ہے، اس سرٹیفکیٹ کے اجراء کے بعد درخواست گزار نادرا سے رابطہ کرتا ہے جس کے بعد اس بچے کا ب فارم جاری کردیا جاتا ہے۔