تازہ ترین

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

سینیٹ الیکشن: اسپیکر قومی اسمبلی نے اوپن بیلٹ کی حمایت کر دی

اسلام آباد: سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی اوپن بیلٹ کی حمایت کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اوپن بیلٹ سے سینیٹ الیکشن کرانے کے صدارتی ریفرنس کی حمایت کر دی۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنا تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ انتخابات شفاف ہونے چاہیئں، سینیٹ انتخابات کی شفافیت اوپن بیلٹ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

انھوں نے اپنے جواب میں کہا کہ آئین سازی یا آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کا کام ہے اور آئین کی تشریح کرنا سپریم کورٹ کا استحقاق ہے، عدالت جو بھی فیصلہ کرے اسمبلی اس کی حمایت کرے گی۔

جواب میں ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت نے سپریم کورٹ سے آرٹیکل 226 کی تشریح کا ہی کہا ہے، سینیٹ انتخابات کے شفاف انعقاد سے ہارس ٹریڈنگ ختم ہوگی، افسوس کی بات ہے ماضی میں ووٹوں کی خرید و فروخت کے الزامات سامنے آئے۔

سندھ حکومت نے سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار تبدیل کرنے کی مخالفت کر دی

یاد رہے کہ پنجاب، خیبر پختون خوا اور بلوچستان کی حکومت نے اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ الیکشن کرانے کی حمایت کی ہے، تاہم سندھ حکومت کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی ہے۔

سیاسی جماعتوں میں پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی پاکستان نے اوپن بیلٹ کی مخالفت کی ہے، ادھر سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے لیے الیکشن کمیشن نے بھی صدارتی ریفرنس کی مخالفت کی ہے، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کراتے ہوئے کہا تھا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے تحت ہی ہوتے ہیں، آئین کے آرٹیکلز 59، 219 اور 224 میں سینیٹ انتخابات کا ذکر ہے۔

جواب میں کہا گیا کہ آرٹیکل 226 سے واضح ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے سوا الیکشن خفیہ رائے شماری سے ہوں گے، آئین میں کل 15 انتخابات کا ذکر ہے، آئین پاکستان اوپن بیلٹ کی اجازت نہیں دیتا، آئین میں صرف وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کے انتخابات کو ہی اوپن کیا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -