27 جنوری 1997ء کو پاکستان کے ممتاز فلم ساز اور ہدایت کار ضیا سرحدی وفات پاگئے۔ ضیا سرحدی کا تعلق پشاور سے تھا جہاں وہ 1912ء میں پیدا ہوئے۔ ضیا سرحدی پاکستان سے اسپین منتقل ہوگئے تھے جہاں شہر میڈرڈ میں ان کا انتقال ہوا۔
پاکستان ٹیلی ویژن کے معروف اداکار خیّام سرحدی ان کے فرزند ہیں جب کہ موسیقار رفیق غزنوی ان کے داماد تھے۔
ضیا سرحدی گریجویشن کرنے کے بعد 1933ء میں بمبئی چلے گئے جہاں معروف ہدایت کار محبوب کے ساتھ کہانی نگار کی حیثیت سے فلم انڈسٹری میں قدم رکھا۔ اس زمانے میں انھوں نے "دکن کوئن، من موہن، جاگیردار، مدھر ملن، پوسٹ مین جیسی فلموں کے لیے اپنی صلاحیتوں کا اظہار کیا۔ 1947ء میں انھوں نے ہدایت کاری کے شعبے میں خود کو آزمایا اور ان کی فلم نادان سامنے آئی۔ بطور ہدایت کار ان کی کام یاب فلموں میں انوکھی ادا، ہم لوگ، فٹ پاتھ اور آواز سرفہرست ہیں۔
1958ء میں ضیا سرحدی پاکستان آگئے جہاں انہوں نے رہ گزر کے نام سے ایک فلم بنائی جو کام یاب نہ ہوسکی۔ ان کی چند فلمیں "لاکھوں میں ایک، غنڈہ، اور نیا سورج وہ تھیں جن کی کہانی ضیا سرحدی نے لکھی تھی، لیکن ان میں سے بھی دو مکمل نہ ہوسکیں۔
اسپین میں وفات کے بعد ان کی میّت پاکستان لائی گئی اور انھیں پشاور میں سپردِ خاک کیا گیا۔