واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے فلسطینیوں کے ساتھ تعلقات کی بحالی، فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے امداد کی تجدید کا اعلان کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں قائمقام امریکی سفیر رچرڈ ملر نے سلامتی کونسل میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن مشرق وسطیٰ پالیسی باہمی اتفاق سے دو ریاستی حال کی حمایت کرے گی جس میں اسرائیل امن اور سلامتی کے ساتھ رہے اور ایک قابل وجود فلسطینی ریاست بھی پہلو بہ پہلو موجود رہے۔
انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ فلسطینیوں کی امداد کی بحالی اور ٹرمپ انتظامیہ نے جو سفارتی مشن بند کردیے تھے انہیں دوبارہ کھولنے کے لیے اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اسرائیل اور فلسطینیوں کو ایسے یکطرفہ اقدامات سے باز رکھنے کی کوشش کرے گا جو دو ریاستی حل کو مزید مشکل بناتے ہوں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ اس بات کے مخالف ہیں کہ اسرائیل مزید فلسطینی علاقوں کو اپنی خود مختاری میں شامل کرے۔
رپورٹ کے مطابق عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل نے گزشتہ روز مقبوضہ فلسطینی علاقوں سمیت مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر بحث کے لیے منعقدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی برادری بھی تک فلسطین اسرائیل تنازع ختم کرانے کے لیے دو ریاستی حل پر متفق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینا غیر قانونی ہے اور یہ مذاکرات کے ذریعے تنازع کے حل کے اصول کے بھی منافی ہے۔