جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

بچوں کا شرمیلا پن کیسے دور کیا جائے؟

اشتہار

حیرت انگیز

بچے کسی حد تک شرمیلے ہوتے ہیں لیکن اگر یہ شرمیلا پن بہت زیادہ بڑھ جائے تو یہ توجہ کا متقاضی ہوتا ہے، کیونکہ یہ بچے کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

سعودی ویب سائٹ پر شائع شدہ مضمون کے مطابق بچوں میں بہت زیادہ شرمیلا پن ان کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے، ایسے بچے کسی بات کا جواب یا ردعمل دینے میں بہت سست ہوتے ہیں۔

ایسے بچے کسی سے بات کرتے ہوئے والدین سے چمٹ جاتے ہیں، یا پھر اپنا سر جھکا کر وہاں سے چلے جانے یا آنکھیں بند کر کے اپنے آپ کو محفوظ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

- Advertisement -

ایسے بچوں کو دوست بنانے میں پریشانی ہوتی ہے، یہ الگ تھلگ بیٹھ کر دوسرے بچوں کو کھیلتے دیکھنا پسند کرتے ہیں اور کسی قسم کی نئی سرگرمی میں حصہ لینے سے کتراتے ہیں۔

ان بچوں کا شرمیلا پن ختم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل طریقوں پر عمل کریں۔

سب سے پہلے اپنے بچے کو آرام اور سکون محسوس کرنے کا وقت دیں، اسے کسی نا واقف شخص کے پاس نہ بھیجیں۔ اس کے بجائے کسی بالغ کو اپنے بچے کے قریب کھیلنے کے لیے کھلونے مہیا کریں اس کی حوصلہ افزائی کریں اور پرسکون لہجے میں بات کریں۔

کھیل کے گروپوں میں بچے کے ساتھ رہیں اور اس کی حوصلہ افزائی کریں اور جب آپ کا بچہ زیادہ آرام دہ محسوس کرنے لگے تو آپ آہستہ آہستہ اپنے آپ کو اس سے دور کرلیں۔

بچے کو اس کے جذبات محسوس کرنے کے لیے آزادی دیں، اسے محسوس کروائیں کہ آپ اس کی مدد کریں گے۔

اپنے بچے کو زیادہ پرسکون ہونے سے بھی بچائیں، اسی طرح اضافی توجہ بھی آپ کے بچے کے شرمیلے پن کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

جب آپ کا بچہ کوئی ہمت والا کام کرے اور دوسروں کو جواب دے، براہ راست کسی سے سوال کرے یا آپ سے دور کھیلے تو اس نے جو کچھ کیا اس کی تعریف کریں۔

اگر دوسرے لوگ بچے کے سامنے کہیں کہ آپ کا بچہ شرمیلا ہے تو انہیں اسی وقت جواب دیں کہ اسے بچوں کے ساتھ کھیلنے کے لیے وقت درکار ہے، ایسا کرنے سے آپ کا بچہ جان سکے گا کہ آپ اسے مکمل طور پر سمجھتے ہیں۔

اگر آپ کے بچے کو دوست کے گھر مدعو کیا گیا ہے تو پہلی دفعہ اس کے ساتھ آپ جائیں تو وہ زیادہ تحفظ محسوس کرے گا، اس کے بعد آپ آہستہ آہستہ اس عمل میں کمی لا سکتے ہیں۔

بچے کو اسکاؤٹنگ کیمپوں میں حصہ لینے کی اجازت دیں، اسے معاشرتی کاموں میں جذباتی طور پر حصہ لینے کی تربیت دیں۔

شرمیلے بچے کا کبھی بھی موازنہ مت کریں، اس لیے کہ موازنہ اسے اپنی عزت نفس سے محروم کرسکتا ہے، اس کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ خود اعتمادی کے ساتھ آگے بڑھے۔

اگر آپ کا بچہ بہت شرمیلا ہے اور آپ کے لیے اس کے سلوک اور احساسات کو تبدیل کرنا مشکل ہے تو آپ کسی ڈاکٹر، پیڈیا ٹرسٹ یا ماہر نفسیات سے مشورہ کریں۔

اگر وہ بات چیت کرنے میں ہچکچاتا ہے، یا آنکھوں سے رابطے میں دشواری محسوس کرتا ہے تو اسپیشلسٹ ہی آپ کے بچے کی مدد کرے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں