واشنگٹن: امریکا نے افغان طالبان کو امن معاہدے کی پاسداری کا انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان دہشت گردی ترک کریں اور افغان فوج پر حملے روکیں۔
ترجمان پنٹاگون کے مطابق افغان طالبان نے امن معاہدے کےتحت وعدوں کی پاسداری نہیں کی، افغان طالبان امن معاہدے کے تحت اپنی وعدے پورےکریں اور دہشت گردی کو ترک کرتے ہوئے افغان فوج پرحملے روکیں۔
پنٹاگون کے مطابق امریکا اب بھی مذاکرات کےذریعے معاملےکا حل نکالنے کیلئےپُرعزم ہے مگر معاہدے کی پاسداری کےبغیر طالبان سےمذاکرات کی راہ دیکھنا مشکل ہے، طالبان امریکا سے کیے اپنے وعدوں کی تکمیل میں ناکام رہے اور اسی لیے ہم ابھی بھی معاملے کو مذاکرات سے حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
پنٹاگون ترجمان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں امریکی افواج کی تعداد پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، واضح رہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے افغان امن معاہدے کا جائزہ لینےکا اعلان کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان نے بھی بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر دیا
اس تناظر میں گزشتہ ہفتے امریکی مشیر برائے قومی سلامتی جیک سلیوان نے افغان ہم منصب حمداللہ محب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا، جس میں امریکا مشیر کا کہنا تھا کہ کہ افغان امن معاہدہ پر نظر ثانی کریں گے اور جوبائیڈن انتظامیہ افغان طالبان سے کئے گئے معاہدہ کا جائزہ لیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والی تقریب میں افغان طالبان کی جانب سے ملا عبدالغنی برادر اور امریکا کی جانب سے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔3