ہم سب جانتے ہیں کہ دنیا بھر میں شہری ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں لیکن نوجوانوں میں اس کی شرح زیادہ پائی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ مختلف ممالک میں ذہنی دباؤ کے باعث خود کشیاں بھی رپورٹ ہوتی آرہی ہیں۔
لیکن اب جرمن ماہرین نے اپنی تحقیق میں دعویٰ کیا ہے کہ گھر کے قریب اگر درخت ہوں تو یہ ذہنی صحت کے لیے انتہائی مفید ہیں جس سے ڈپریشن کا شکار ہونے کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے، سرسبز ماحول انسان کی ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں لہذا گھروں کے ارد گرد درختوں کا ہونا ضروری ہے۔
جرمنی میں ہونے والی تحقیق میں ماہرین نے 10 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا اور یہ بھی جاننے کی کوشش کی گئی کہ ان کے گھروں کے اطراف درختوں کی کیا صورت حال ہے۔
مشاہدے سے پتا چلا کہ گھروں کے اطراف(سو میٹر کے اندر) جتنے زیادہ درخت ہوں گے وہاں رہنے والے افراد میں سکون اور ادویات کا استعمال کم دیکھا جائے گا۔ اس مثبت پیشرفت کا تجربہ کم آمدنی والے افراد بھی کرسکتے ہیں۔
ڈپریشن کے بارے میں اہم معلومات
عمومی طور پر کم کمانے والے افراد زیادہ تر ذہنی دباؤ اور پریشانی کا شکار رہتے ہیں انہیں مستقبل کی فکر کھائے جاتی ہے لیکن تحقیق میں یہ تعلق دیکھا گیا کہ ایسے افراد کے گھر کے پاس بھی درخت ہوں تو دپریشن کا خطرہ کم ہوگا۔
محققین کا کہنا ہے کہ گلیوں اور گھروں کے پاس درخت ذہنی صحت کے لیے نسخوں کی مانند ہیں، درختوں سے نہ صرف انسانی صحت کو فائدہ ہوگا بلکہ یہ ماحولیاتی مسائل میں بھی کمی لائیں گے۔