جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

ایسٹرا زینیکا ویکسین کی مزید افادیت سامنے آگئی

اشتہار

حیرت انگیز

آکسفورڈ یونیورسٹی اور ایسٹرا زینیکا کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین سے متعلق نئی تحقیق سامنے آگئی ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی اور ایسٹرا زینیکا کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین کورونا وائرس کی برطانیہ میں دریافت ہونے والی نئی قسم کے خلاف بھی بہت زیادہ مؤثر ہے، یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔

ویکسین ٹرائل کے سربراہ پروفیسر اینڈریو پولارڈ نے بتایا کہ برطانیہ میں ہماری ویکسین کے ٹرائلز کے ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ ویکسین پرانی قسم کی طرح بی 1.1.7 کے خلاف بھی اتنی ہی مؤثر ہے، جتنی وائرس کی پرانی قسم کے خلاف تھی۔

- Advertisement -

اس تحقیق کے نتائج کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے بلکہ پری پرنٹ سرور میں جاری کیے گئے ہیں، نتائج میں بھی ایک حالیہ تجزیے کی تفصیلات بھی شامل کیں گئیں ہیں، جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ویکسین کا ایک ڈوز کووڈ 19 کے شکار افراد میں وائرس کے جھڑنے کا دورانیہ مختصر اور وائرل لوڈ کو کم کرسکتی ہے، جس سے وائرس کے آگے پھیلاؤ میں بھی کمی آئے گی۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ جن لوگوں میں وائرس کے خلاف بیماری کے نتیجے میں یا ویکسین سے مدافعت پیدا ہوچکی ہے، ان کے جسم میں بھی وائرس موجود رہ کر آگے پھیل سکتا ہے۔

جنوبی افریقہ اور برازیل میں دریافت ہونے والی کرونا وائرس کی نئی اقسام کے خلاف آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویکسین کی افادیت کے لیے تحقیق جاری ہے، جس میں ای 484 کے میوٹیشن موجود ہے جو برطانوی قسم میں نہیں، یہ میوٹیشن وائرس کی اسپائیک پروٹین کی ساخت پر اثرانداز ہوئی ہے اور مدافعتی ردعمل سے بچنے میں مدد ملتی ہے جو موجودہ ویکسینز سے پیدا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  کیا عام دوا کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے مددگار ثابت ہوسکتی ہے؟

واضح رہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی نے گزشتہ ماہ ویکسین کی نئی اقسام کی تیاری پر کام شروع کردیا تھا تاکہ ضرورت پڑنے پر ان کی تیاری مکمل ہو، ایسٹرا زینیکا کا کہنا ہے کہ ہمارا ماننا ہے کہ آکسفورڈ ویکسین کا تدوین شدہ ورژن نئی اقسام کو ناکارہ بنانے کی صلاحیت کا حامل ہوگا اور موسم خزاں تک تیار ہوجائے گا۔

دیگر تحقیقی رپورٹس میں دریافت ہوا تھا کہ جانسن اینڈ جانسن، موڈرنا اور نووا واکس کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسینز جنوبی افریقی قسم کے خلاف 60 فیصد تک تحفظ فراہم کرسکتی ہیں، مگر یہ پرانی قسم کے مقابلے میں نئی قسم کے خلاف زیادہ مؤثر نہیں ہے۔

Comments

اہم ترین

مرزا آفتاب بیگ
مرزا آفتاب بیگ
مرزا آفتاب بیگ صحافت سے 1994ء سے منسلک ہیں 2016ء میں اے آر وائی نیوز کو بحثیت رپورٹر جوائن کیا پاکستان میں اکنامکس اور برطانیہ میں ریڈیوگرافی میں گریجویشن کی صحافت کے ساتھ ساتھ آکسفورڈ ہسپتال میں ایم آر آئی ریڈیوگرافر کی حیثیت سے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں

مزید خبریں