جکارتہ: انڈونیشیا کے گاؤں میں آنے والے سیلاب کے بعد دریا کا پانی خونی سرخ رنگ کا ہوگیا، جس کو دیکھ کر شہری بہت زیادہ خوفزدہ ہوئے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے گاؤں جینگوٹ میں ہفتے کے روز سیلاب آیا جس کے بعد کپڑا رنگنے والی فیکٹری کے قریب واقع دریا کا پانی گہرے سرخ رنگ کا ہوگیا جبکہ گلیوں میں بھی خونی رنگ کا پانی جمع ہوگیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صارفین نے انڈونیشیا کے وسطی علاقے جاوا کے شہر پیکالونگان میں واقع گاؤں میں سرخ ہونے والے پانی کی تصاویر شیئر کیں۔
سوشل میڈیا کے کچھ صارفین نے کہا کہ انہیں یہ پانی دیکھ کر خون ’خونی ندی‘ یاد آگئی۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ ’یہ تصاویر دیکھنے کے بعد میں بہت زیادہ خوفزدہ ہوگئی کیونکہ ایسا محسوس ہورہا ہے جیسے خون کی بارش ہوئی ہے‘۔
Banjir berwarna merah, hanya di #Pekalongan pic.twitter.com/OYCMSSuFap
— Ahmad Nurul Huda (@kangdaktur) February 6, 2021
واضح رہے کہ پیکا لونگان شہر میں باتیک فیکٹریاں ہے، جو انڈونیشیا کپڑوں پر ثقافتی ڈیزائن بناتی ہیں۔
مقامی حکام کے مطابق پانی کا رنگ فیکٹری سے نکلنے والے کیمیکل کی وجہ سے تبدیل ہوا۔
Dis ! Banjir didaerah ku, no edit edit. Ini pas banget banjir jadi warnanya merah gegara ke campur pewarna batik. Kadang suka ada genangan air warna ungu juga di jalan pic.twitter.com/MmNVYmXQyT
— AREA JULID (@AREAJULID) February 6, 2021
حکام نے یہ بھی بتایا کہ فیکٹریوں میں مختلف رنگ استعمال کیے جاتے ہیں، اسی وجہ سے دریا کا رنگ مختلف ہوجاتا ہے۔ ایک ماہ قبل دوسرے گاؤں میں دریا کا پانی گہرے سبز رنگ کا ہوگیا تھا۔