نئی دہلی: بھارتی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں شامل ایک اور کسان نے خودکشی کرلی، اب تک احتجاج میں شامل متعدد کسان خودکشی کرچکے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں گزشتہ 2 ماہ سے جاری کسان احتجاج کے دوران ایک اور کسان نے خودکشی کرلی، تحریک میں شامل ایک کسان نے نئے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خود کو پھانسی لگا لی۔
کسان کی شناخت کرم ویر کے نام سے ہوئی ہے جو ہریانہ کے ایک گاؤں کا رہائشی تھا، 52 سالہ کرم ویر گزشتہ رات ٹکری بارڈر پر جاری کسان تحریک میں شامل ہونے کے لیے پہنچا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کرم ویر نے مرنے سے قبل ایک نوٹ چھوڑا جس میں انہوں نے لکھا کہ حکومت اس معاملے کا حل تلاش کرنے کی بجائے تاریخ پر تاریخ دے رہی ہے۔
کرم ویر نے لکھا کہ فی الحال حکومت کا زرعی قوانین منسوخ کرنے کا کوئی ارادہ نظر نہیں آتا۔
دوسری جانب احتجاج میں شامل ایک کسان دل کا دورہ پڑنے سے چل بسا، سکھ مندر پنجاب کے ایک گاؤں کا رہنے والا تھا۔ پولیس نے دونوں کسانوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول اسپتال بہادر گڑھ بھیج دیا ہے۔