ناشتہ دن کی اہم ترین غذا ہے اور غذائیت سے بھرپور ناشتہ سارا دن دماغ کو چاق و چوبند رکھتا ہے، ماہرین کے مطابق ناشتہ نہ کرنے کی عادت طویل المدتی جسمانی نقصانات پہنچا سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشتہ نہ کرنے کی عادت جسم کے لیے بہت نقصان دہ ہوسکتی ہے، اور اس سے بے شمار طبی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
کچھ افراد کا خیال ہے کہ ناشتہ نہ کرنا وزن میں کمی لاسکتا ہے تاہم ماہرین ک کہنا ہے کہ موٹاپے کی سب سے بڑی وجہ ہی ناشتہ نہ کرنا ہے، متعدد تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا ہے کہ صبح کے وقت بھوکا رہنے کا تعلق موٹاپے سے ہے۔
اس کی ممکنہ وجہ یہ ہے کہ ناشتہ نہ کرنے والے افراد بعد میں زیادہ کیلوریز جزو بدن بناتے ہیں۔
ناشہ نہ کرنے کی عادت کو بالغ افراد میں پل پل مزاج بدلنے سے بھی منسلک کیا جاتا ہے، جو لوگ صبح کے وقت کچھ کھاتے نہیں، ان میں ڈپریشن کی شرح دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔
اسی طرح ہفتے میں 4 یا 5 بار ناشتہ نہ کرنے سے ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ 55 فیصد تک بڑھ سکتا ہے جبکہ بلڈ شوگر لیول بہت تیزی سے کم بھی ہوسکتا ہے، جب بلڈ گلوکوز لیول کم ہوتا ہے تو مزاج پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، چڑچڑا پن اور بدمزاجی زیادہ غالب رہتی ہے۔
ایک اور نقصان دن بھر تھکاوٹ محسوس ہونا ہے، صبح کے وقت ہم رات بھر کی نیند لینے کے بعد اٹھتے ہیں، یعنی پیٹ کئی گھنٹوں سے خالی ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں جسمانی توانائی کی شرح کم ہوتی ہے۔
ناشتہ کرنے کے بعد جسم فیٹی ایسڈز کے ذریعے ضرورت کے مطابق توانائی فراہم کرنے کے عمل کو شروع کرتا ہے، تاہم ناشتہ نہ کرنے پر سہ پہر کے وقت اچانک شدید تھکاوٹ کا غلبہ ہوسکتا ہے، جبکہ توجہ مرکوز کرنے مین مشکل محسوس ہوسکتی ہے۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشتہ کرنا ان افراد کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے جو سینے میں جلن یا معدے کی تیزابیت کا شکار ہوتے ہیں، ناشتہ نہ کرنے سے معدے میں تیزابیت کی شرح میں اضافہ ہوسکتا ہے، جس کا نتیجہ سینے میں جلن اور بدہضمی کی شکل میں نکلتا ہے۔
جان بوجھ کر کھانے سے گریز کرنے سے سردرد یا آدھے سر کے درد کی شکایت بھی ہوسکتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ معمول سے ہٹ کر تاخیر سے ناشتہ کرنے سے بھی جسم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، کیونکہ بلڈ گلوکوز کی سطح میں بہت زیادہ کمی آجاتی ہے۔
غذا کی کمی کے باعث ہونے والا سردرد اکثر شدید ہوتا ہے اور اس کے ساتھ متلی کا احساس بھی ہوتا ہے، جبکہ جمائیاں اور پسینہ دیگر علامات ہیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق جو لوگ ناشتہ کرنے کے عادی نہیں ہوتے، ان میں امراض قلب کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
جو لوگ ناشتہ کرنے کے عادی نہیں ہوتے ان میں سانس کی بو کا امکان دیگر سے دوگنا زیادہ ہوتا ہے، کیونکہ صبح کے وقت جسم کو غذا سے محروم کرنے کے نتیجے میں سانس کو بدبو دار بنانے والے بیکٹریا منہ میں موجود رہتا ہے۔