نئی دہلی: بھارتی پولیس نے پندرہ روز کی تگ ودو کے بعد لال قلعے پر جھنڈا لہرانے والے مرکزی ملزم دیپ سنگھ سدھو کو گرفتار کرلیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دیپ سدھو چھبیس جنوری کو لال قلعے میں ہونے والے تشدد کے سلسلے میں مطلوب تھا، اور اس نے اپنے تصدیق شدہ فیس بک اکاؤنٹ پر گزشتہ روز ایک ویڈیو اپ لوڈ کی تھی، اس سے قبل اس کی گرفتاری کے لئے نئی دہلی پولیس نے کئی مقامات پر چھاپے مارے مگر انہیں کامیابی نہ مل سکی تھی۔
دہلی پولیس نے یوم جمہوریہ کے موقع پر ہونے والےپر تشدد واقعات پر اداکار دیپ سدھو اور تین دیگر ملزمان کے بارے میں اطلاع دینے پر ایک لاکھ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا تھا، دیپ سنگھ سندھو پرلال قلعےپر چڑھائی کےلیےلوگوں کواکسانے کاالزام ہے
اپنے فیس بک پیج پر پندرہ منٹ کی طویل ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انتہائی جذباتی انداز میں پنجابی اداکار دیپ سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا تھا۔
فیس بک پر ویڈیو کلپ شیئر ہونے اور لال قلعے پر جھنڈا لہرانے کی ویڈیو میں مماثلت پائے جانے پر دہلی پولیس کی خصوصی سیل نے مفرور دیپ سدھو کو کو آج گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: دہلی کا لال قلعہ غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا
واضح رہے کہ مودی سرکار کی جانب سے غیر منصفانہ زرعی قوانین کو واپس لینے کے لئے کسان تنظیموں نے 26 جنوری کو بھارت کے یوم جمہوریہ کےموقع پر ٹریکٹر پریڈ ریلی نکالی تھی اور اس دوران کسانوں اور پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئی تھیں، اس دوران کچھ مظاہرین لال قلعہ تک پہنچے اور انہوں نے لال قلعے کی فصیل پر کسانوں کے جھنڈے اور ایک مذہبی جھنڈا لہرا دیا تھا۔