سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک نے کووڈ 19 اور ویکسینز کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلات کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فیس بک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ کووڈ 19 اور ویکسین کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلات کی فہرست کو مزید بڑھایا جارہا ہے۔
کمپنی کے مطابق وہ طبی اداروں جیسے عالمی ادارہ صحت کے ساتھ مل کر اس فہرست کو ترتیب دے رہی ہے، اس پالیسی میں فیس بک کے ساتھ انسٹاگرام کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
فیس بک اور انسٹاگرام صارفین کو ویکسین کی افادیت کے حوالے سے جھوٹے بیانات، ویکسینز کو خطرناک یا زہریلا قرار دینے جیسی پوسٹس کرنے کی اجات نہیں دی جائے گی، فیس بک کا کہنا تھا کہ ایسے اشتہارات کو بھی ہٹایا جائے گا جن میں اس قسم کے دعوے کیے جائیں گے۔
فیس بک کی جانب سے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ اس پالیسی کا نفاذ فوری طور پر ہوگا اور اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والے پیجز، گروپس اور اکاؤنٹس پر توجہ دی جائے گی۔
کمپنی نے بتایا کہ اس پالیسی کے نفاذ میں آنے والے ہفتوں میں توسیع کی جائے گی، یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسی گمراہ کن پوسٹس کو چاہے وہ کسی بھی پیج، گروپ یا اکاؤنٹ سے پوسٹ کیا جائے اسے ڈیلیٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔