تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

وزیر اعظم کا نوٹس، مؤثر کارکردگی نہ دکھانے والے سرکاری افسران کے خلاف کارروائی شروع

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے وژن اور ہدایات کے مطابق مؤثر کارکردگی نہ دکھانے والے سرکاری افسران کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سرکاری افسران کے عوامی شکایات کو بر وقت حل نہ کرنے پر وزیر اعظم نے نوٹس لیا تھا، جس پر چیف سیکریٹری پنجاب نے 1586 افسران کے ڈیش بورڈ کی جانچ پڑتال مکمل کر کے رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کر دی۔

وزیر اعظم پرفارمنس ڈیلیوری یونٹ کی رپورٹ کے مطابق 263 افسران کو کارکردگی کی بنیاد پر وارننگ دی گئی ہے، جب کہ 7 سرکاری افسران کو شو کاز نوٹس جاری کیے گئے۔

وزیر اعظم آفس کا کہنا ہے کہ 833 افسران کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، 111 افسران سے وضاحت طلب کی گئی، جب کہ 403 سرکاری افسران کی کارکردگی کو سراہا گیا ہے، اطلاعات، زراعت، ایکسائز، آب پاشی کے سیکریٹریز کو کارکردگی بہتر کرنے کا مراسلہ جاری کیا گیا۔

یاد رہے کہ وزیر اعظم نے کابینہ میں سرکاری افسران کی ناقص کارکردگی کا نوٹس لیا تھا، وفاقی وزرا نے بھی بیوروکریسی کے غیر سنجیدہ رویے کی شکایت کی تھی۔

وزیر اعظم آفس کے مطابق لاہور، گجرات، شیخوپورہ سمیت پنجاب کے 20 ڈی سیز کو مراسلے جاری کیے گئے ہیں اور ہدایت کی گئی ہے کہ تمام افسران بہتر سہولت فراہمی کے لیے اپنی کارکردگی بہتر کریں۔

رائیونڈ، لیہ، جھنگ، بورے والا، صادق آباد، ننکانہ صاحب، پنڈی گھیب کے اسسٹنٹ کمشنرز سمیت 43 اے سیز کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے۔

وزیر اعظم آفس کا کہنا ہے کہ افسران کو وارننگ لیٹر جاری کرنے کا مقصد تمام افسران کو تنبیہ کرنا ہے، حکومت وزیر اعظم کے وژن کے مطابق عوام کو سہولتیں مہیا کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

Comments

- Advertisement -