تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

ستارے جذب ہوئے گردِ راہ میں کیا کیا

آل احمد سرور بدایوں کے تھے، تعلیم مکمل کرنے کے بعد جامعات کے شعبۂ اردو میں تدریس کے فرائض انجام دینے لگے۔ سرور نے ادب کے مطالعے کے ساتھ قلم تھاما اور شاعری اور تنقید نگاری میں نام و مقام بنایا۔

ان کی غزلوں اور نظموں میں فکر انگیزی، کلاسیکی رچاؤ کے ساتھ تازہ کاری ملتی ہے۔ اردو ادب کے اس نام وَر کی ایک غزل آپ کے حسنِ‌ مطالعہ کی نذر ہے۔

وہ احتیاط کے موسم بدل گئے کیسے
چراغ دل کے اندھیرے میں جل گئے کیسے

بنا دیا تھا زمانے نے برف کے مانند
ہم ایک شوخ کرن سے پگھل گئے کیسے

امید جن سے تھی وضعِ جنوں نبھانے کی
وہ لوگ وقت کے سانچے میں ڈھل گئے کیسے

ستارے جذب ہوئے گردِ راہ میں کیا کیا
خیال و خواب کے آئیں بدل گئے کیسے

خزاں سے جن کو بچا لائے تھے جتن کر کے
وہ نخل اب کے بہاروں میں جل گئے کیسے

نہ جانے کیوں جنہیں سمجھے تھے ہم فرشتے ہیں
قریب آئے تو چہرے بدل گئے کیسے

ہر ایک سایۂ دیوار کی لپیٹ میں ہے
سرورؔ آپ ہی بچ کر نکل گئے کیسے

Comments

- Advertisement -