لاہور: معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے سینیٹر بننے کے لیے سرکاری پلاٹ پر ووٹ ٹرانسفر کروایا۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ پیپلزپارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے سینیٹر بننے کے لیے سندھ میں اپنا ووٹ ٹرانسفر کروایا، جس پتے پر انہوں نے ووٹ ٹرانسفرکروایا وہ سرکاری پلاٹ ہے جو خالی ہے۔
plot ST-5, Block-3 of Gulistan-Johar, #Karachi.
یہ سارے ہی جعلی ہیں pic.twitter.com/eVH8ag7J8e
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 20, 2021
شہباز گل نے کہا کہ سرکاری پلاٹ کے ایڈریس پر ووٹ ٹرانسفر نہیں ہوتا، ان کو بچانے کے لیے ایک ڈی جی صاحب ایم پی پیز کو ریکارڈ مہیا نہیں کررہے، یہ سارے ہی جعلی ہیں۔
دوسری جانب رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج کا کہنا تھا کہ پلوشہ خان نے گھر کا ایڈریس گلستان جوہر بلاک 3 کا دیا ہے، انہوں نے جو گھر کا ایڈریس دیا وہاں گھر ہی نہیں خالی پلاٹ ہے، پلوشہ نے سندھ ووٹ منتقل کرنے میں پیپلزپارٹی نے حیران کردیا۔
ارسلان تاج نے دعویٰ کیا کہ پلوشہ خان کا ووٹ خالی پلاٹ کے پتے پر منتقل کیا گیا، رفاہی پلاٹ تاحال خالی پڑا ہوا ہے، ووٹ کے لیے رہائش ضروری ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پلوشہ خالی پلاٹ پر جھونپڑی میں رہتی ہیں کیا؟ جھونپڑی میں رہنے والی خاتون کروڑوں روپے کی مالکہ ہیں۔
PPP #Senate candidate #PalwashaKhan got her vote registered at a government owned plot ST-5, Block-3 of Gulistan-Johar, #Karachi.
How can a vote gets registered at an empty plot for public building ?
Get ready for more revelations on PPP “jaal-saaz” candidates. #sindh pic.twitter.com/BlBMYxrF2N— Arsalan Taj (@ArsalanGhumman) February 20, 2021