امریکی فضائیہ کے لیےففتھ جنریشن کے جدید ترین لڑاکا طیارے ایف 35 کارآمد نہ ہونے پر درد سر بن گئے۔
امریکی فضائیہ کے چیف آف اسٹاف جنرل چارلس براؤن نے ایف 35 طیاروں کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن مقاصد کے لیے ان طیاروں کو بنایا گیا تھا اسے حاصل نہیں کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ 25 ٹن وزنی اس طیارے کو جس مسئلے کا حل نکالنا تھا وہ اب مسئلہ اب یہ خود طیارہ بن گیا ہےاور اب امریکا کو ایک نئے لڑاکا طیارے کی ضرورت ہے جو ایف 35 کے مسائل کو حل کرے۔
چارلس براؤن نے کہا کہ ایف 35 ایک فراری کی طرح ہے جسے آپ یومیہ بنیادوں پر اپنے کام کے لیے استعمال نہیں کر سکتے، جیسے فرار کو اتوار کے روز استعمال کرتے ہیں ایسے ہی ایف 35 کو ہفتے میں ایک بار استعمال کیا جاتا ہے۔
سابق امریکی ایئرفورس کے پروگرام منیجر ڈین وارڈ نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ 100 ملین ڈالر والے وزنی طیارے کی دیکھ بھال اور اس کی مرمت پر بھی خاصے اخراجات آتے ہیں اس اعتبار سے یہ طیارے اتنے کارآمد نہیں۔