اشتہار

میانمار میں فوجی بغاوت: آنگ سان سوچی کی مشکلات میں مزید اضافہ

اشتہار

حیرت انگیز

نیپیداو : فوج کی جانب سے میانمار کی سیاسی رہنما آنگ سان سوچی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد ان پر لاکھوں ڈالر اور سونا غیرقانونی طور پر وصول کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میانمار کی کونسلر (وزیراعظم) آنگ سان سوچی نئی پریشانی میں مبتلا ہوگئیں، بغاوت کرنے والی فوجی قیادت نے سیاسی رہنما پر سنگین الزامات کی بوچھاڑ کردی۔

آنگ سان سوچی کو حکومت سے بے دخل کرنے کے بعد فوج ان پر 6 لاکھ ڈالر اور 11 کلو سونا غیرقانونی طور پر لینے کا الزام لگایا ہے تاہم الزامات کے ثبوت نہیں پیش کیے۔

- Advertisement -

فوجی بغاوت کے خلاف ملک بھر میں عوامی احتجاجی تحریک جاری ہے اور اس احتجاجی تحریک کے خلاف فوج کی جانب سے کریک ڈاوٗن میں بھی تیزی آتی جارہی ہے۔

میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ پرامن مظاہرین پر فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں مزید 7 شہری ہلاک ہوگئے جس کے بعد احتجاج کے دوران مرنے والوں کی تعداد 60 ہوگئی۔

خیال رہے کہ یکم فروری کو میانمار میں فوج نے بغاوت کرتے ہوئے حکومت کا تختہ الٹ کر مملکت کی کونسلر (وزیراعظم) آنگ سان سوچی کو گرفتار کرلیا تھا اور 28 فروری کو پہلے مرتبہ ویڈیو لنک کے ذریعے سوچی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں