نئی دہلی: فضائی آلودگی پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے ’آئی کیو ایئر‘ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں بتایا کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی 2020 میں بھی مسلسل تیسری بار دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار پایا ہے۔
کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے باوجود 2020 کے دوران نئی دہلی میں پی ایم 2.5 ذرات کی اوسط فضائی آلودگی 84.1 مائیکرو گرام فی مکعب میٹر رہی جو عالمی ادارہ صحت کی محفوظ حد سے بھی 336.4 فیصد زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال دنیا کے 50 آلودہ ترین شہروں میں سے 35 کا تعلق بھارت سے ہے۔
صحت کے حوالے سے 2.5 پی ایم ذرات کو انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ شدید بیماریوں سے لے کر اموات تک کی وجہ بنتے ہیں۔
ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نئی دہلی میں گزشتہ ایک سال کے دوران فضائی آلودگی کی وجہ سے 54000 قبل ازوقت اموات ہوئی ہیں جو تشویش ناک ہے۔
یاد رہے کہ فضائی آلودگی کا تعین 2.5 مائیکرو میٹر یا اس سے بھی باریک ذرات کی لمبے وقفے تک ہوا میں موجودگی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے جبکہ اسی مناسبت سے ان کا سائنسی نام ’پی ایم 2.5‘ رکھا گیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے فضا میں پی ایم 2.5 ذرات کی زیادہ سے زیادہ محفوظ حد 25 مائیکرو گرام فی مکعب میٹر مقرر کی ہے۔