اشتہار

سعودی عرب: رمضان میں روزگار، غیرملکی ملازمین سے متعلق سخت وارننگ

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی عرب کے معروف وکیل نایف المرشدی نے خبردار کیا ہے کہ مفرور خادماؤں اور گھریلوملازمین کو روزگار دینے پر بھاری جرمانہ اور جیل کی سزا ہوسکتی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں بالخصوص رمضان میں خادماؤں اور گھریلو ملازمین کو ملازمت پر زیادہ رکھا جاتا ہے اس حوالے سے سعودی وکیل نے تنبیہ کی ہے کہ ملازمین کو چانچ پڑتال کے بعد روزگار دیا جائے، گھر میں کام کرنے والی خادمائیں یا ملازمین مفرور ہوئیں تو سخت کارروائی ہوگی۔

- Advertisement -

نایف المرشدی کا کہنا ہے کہ قوائد کی خلاف ورزی پر10 لاکھ ریال جرمانہ اور دو برس تک قید کی سزا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کسی بھی غیر ملکی کوغیر قانونی طور پر مملکت لانا اور اسے نوکری فراہم کرنا قانون شکنی کے زمرے میں آتا ہے، ایسا کرنے والوں پر بھی بھاری جرمانہ ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں ایسے غیرملکی جو قانونی اقامہ نہیں رکھتے بلکہ غیر قانونی طورپر مملکت میں مقیم ہوں یا انہوں نے جعلی اقامہ بنوایا ہوا ہو وہ درانداز کہلاتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں