کراچی : کوہاٹ میں قتل ہونے والی ننھی حریم فاطمہ کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی ،پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ بچی کی موت گلا دبانے سے ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق کوہاٹ میں معصوم بچی کے قتل پر پورے علاقے کی فضا سوگوار ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ حریم فاطمہ کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چی حریم فاطمہ کی موت گلا دبانےسےہوئی۔
دوسری جانب قبیلہ خٹک کی جانب سے سابق ایم این اے مولانا شاہ عبد العزیز نے حکومت کو ملزمان کی گرفتاری کے لئے باہترگھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا، جس کے بعد احتجاج کیا جائے گا۔
مقتولہ حریم فاطمہ کے دادا کی مدعیت میں بچی کے قتل کا مقدمہ تھانہ ریاض محمدشہید میں درج کروایا گیا۔
یاد رہے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مقتولہ حریم فاطمہ کے والد فرہاد حسین نے بتایا تھا کہ وہ کوہاٹ کے علاقے خٹک کالونی کے رہائشی ہیں، اُن کی صاحبزادی تین روز قبل گھر سے چیز لینے کے لیے باہر نکلی اور پھر لاپتہ ہوگئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اہل خانہ نے اپنی مدد آپ کے تحت بچی کی تلاش شروع کی مگر ناکامی کا سامنا رہا، صبح بچی لاش نالے سے برآمد ہوئی۔
یاد رہے بدھ سےلاپتہ چار سالہ حریم فاطمہ کی لاش جمعرات کو نالے کے قریب سےبرآمد ہوئی تھی، تاہم حریم کوآبائی علاقے کرک میں سپردخاک کردیا گیا ہے۔
بعد ازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صارفین نے قتل میں ملوث عناصر کو سخت سزا دینے اور متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کے لیے ’حریم کو انصاف دو‘ کے نام سے ہیش ٹیگ بھی چلا۔
صارفین نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس طرح کے واقعات کی روک تھام کےلیے اپنا کردار ادا کرے اور ملوث ملزمان کو سخت سزا دے۔