کراچی: شہر قائد کے انتخابی حلقے این اے 249 میں ضمنی انتخاب کے لیے امیدوار امجد آفریدی کے حوالے سے پی ٹی آئی نے حتمی فیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی نظر ثانی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں امجد آفریدی کو این اے 249 حلقے سے امیدوار برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
رکن سندھ اسمبلی ملک شہزاد اعوان کے تحفظات کے بعد نظر ثانی بورڈ قائم کیا گیا تھا، نظرثانی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے امیدوار امجد آفریدی ہی ہوں گے۔
خرم شیر زمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ امجد آفریدی نے زیادہ تر پوائنٹس کو محفوظ کیا، وہ مقامی رہائشی ہیں، پارٹی کے ساتھ 16 سالوں سے منسلک ہیں۔
کراچی کے ناراض ایم پی اے کو منانے کے لیے اسلام آباد میں اہم بیٹھک
انھوں نے کہا پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ میں امجد نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے، اس لیے پوری پارٹی امجد آفریدی کے ساتھ کھڑی ہے، این اے 249 پر ہماری کامیابی یقینی ہوگی۔
واضح رہے کہ ایم پی اے ملک شہزاد اعوان نے امجد آفریدی کو امیدوار بنانے پر ناراضی کا اظہار کر کے اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا تھا، آج ان سے اسلام آباد میں گورنر سندھ اور دیگر پارٹی عہدے داران نے اہم ملاقات کی، تاکہ انھیں راضی کیا جا سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد اعوان ملاقات میں بھی اپنے مؤقف پر قائم رہے اور انھوں نے نامزد امیدوار امجد آفریدی کو کمزور امیدوار قرار دیا، گورنر سندھ نے ملک شہزاد کو پیش کش کی کہ این اے 249 کی انتخابی مہم کی قیادت آپ کریں، اس پر ملک شہزاد نے کہا کہ اگر امیدوار امجد آفریدی ہوگا تو میں نہ مہم چلاؤں گا، نہ قیادت کروں گا۔
گورنر سندھ نے انھیں ہدایت کی کہ آپ اسپیکر سندھ اسمبلی کو استعفی جمع نہیں کرائیں گے۔ ملک شہزاد نے کہا استعفیٰ جمع کرانے کا فیصلہ حتمی امیدوار کے نام کے اعلان کے بعد کروں گا۔